اسد اویسی بی جے پی کی بی ٹیم، آندھرا کے مسلمان بے وقوف نہیں

   

Ferty9 Clinic

سیاسی آقاؤں کے اشارہ پر جگن کی تائید، پرانے شہرکے مسلمان پسماندہ، اقلیتوں کے حقوق سے متعلق تنظیم کے فاروق شبلی کا ردعمل
حیدرآباد ۔29۔ ستمبر (سیاست نیوز) آندھراپردیش کی سیاست میں صدر مجلس اسد اویسی کی مداخلت اور چندرا بابو نائیڈو کی مخالفت میں دیئے گئے بیان پر مختلف تنظیموں نے برہمی کا اظہار کیا ہے۔ مسلمانوں کے حقوق کے لئے آندھراپردیش میں جدوجہد کرنے والی سمیتی (MHPS) کے صدر فاروق شبلی نے اسد اویسی کو چیلنج کیا کہ وہ آندھراپردیش کے انتخابات میں حصہ لے کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ چندرا بابو نائیڈو کی مخالفت اور جگن موہن ریڈی کی تائید کے بارے میں اسد اویسی کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے فاروق شبلی نے کہا کہ جگن موہن ریڈی کو غنیمت اور چندرا بابو نائیڈو کو بے بھروسہ قرار دینا اسد اویسی کے سیاسی دیوالیہ پن کو ثابت کرتا ہے ۔ اپنے آقاؤں کے اشارہ پر اسد اویسی نے ایسا بیان دیا ہے ورنہ وہ اس طرح کے بیانات دینے کی ہمت نہیں رکھتے۔ انہوں نے کہا کہ اسد اویسی مطلب اور مفاد کے بغیر اپنی زبان نہیں کھولتے اور انہوں نے اپنے آقاؤں کے اشارہ پر انتہائی گھٹیا سیاست کا ثبوت دیا ہے جس کی امید نہیں تھی۔ فاروق شبلی نے کہا کہ اسد اویسی کس منہ سے آندھراپردیش کے بارے میں تبصرہ کر رہے ہیں۔ آندھراپردیش کے مسلمانوں کے لئے اویسی نے کیا کیا۔ معاشی مسائل سے تنگ آکر عبدالسلام نے آندھراپردیش میں اپنے افراد خاندان کے ساتھ اجتماعی خودکشی کرلی ، اس وقت اسد اویسی کہاں تھے؟ اسد اویسی نے کوئی بیان کیوں نہیں دیا۔ شائد سیاسی آقاؤں سے اجازت نہیں ملی تھی ۔ عصمت ریزی اور قتل کی شکار ہاجرہ نامی لڑکی کے والدین انصاف کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن اسد اویسی نے انصاف دلانے کی کوشش کیوں نہیں کی۔ گزشتہ چار برسوں میں آندھراپردیش میں مسلمانوں کی بھلائی اور ترقی کو نظر انداز کردیا گیا لیکن اسد اویسی کو یہ ناانصافی دکھائی نہیں دی اور وہ خاموش رہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی کے وقت آندھراپردیش میں کام کرنے کا قیام کیوں نہیں آیا۔ اب جبکہ الیکشن قریب آچکے ہیں، صدر مجلس آندھراپردیش کی سیاست میں حصہ لینے کی باتیں کر رہے ہیں۔ آندھراپردیش کے بھولے بھالے مسلمانوں کو اپنی لفاظی اور جملہ بازی کے ذریعہ گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ فاروق شبلی نے سوال کیا کہ آندھراپردیش کے مسلمانوں سے اسد اویسی کو اتنی نفرت آخر کیوں ہے ؟ اگر انہیں آندھراپردیش کے مسلمانوں سے ہمدردی ہو تو پھر الیکشن میں حصہ لے کر دکھائیں۔ گزشتہ الیکشن میں جگن موہن ریڈی سے مل کر انہیں اپنا دوست قرار دیا اور مسلمانوں سے تائید کی اپیل کی تھی۔ فاروق شبلی نے حیرت کا اظہار کیا کہ پڑوسی ریاست آندھراپردیش چھوڑ کر دیگر ریاستوں میں مجلس مقابلہ کر رہی ہے ۔ مسلمانوں کے ووٹ تقسیم کرتے ہوئے کس کو فائدہ پہنچانا چاہتے ہیں ، اس بارے میں ہر کوئی جانتا ہے۔ اسد اویسی نے ہمیشہ مسلم سماج کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندرا بابو نائیڈو کے جیل جانے کی وجوہات سے شائد اسد اویسی واقف ہیں اور انہیں اپنی پرانی تاریخ یاد آچکی ہے ۔ جگن کی حکومت کو غنیمت قرار دینے پر فاروق شبلی نے کہا کہ اسد اویسی دراصل جگن حکومت کو بچانا چاہتے ہیں۔ آندھراپردیش کے مسلمان جاہل اور بے وقوف نہیں ہیں جو آپ کی باتوں میں آجائیں گے۔ جگن کی تائید کے پس پردہ کچھ نہ کچھ مفادات ضرور ہیں اور عوام یہ اچھی طرح سمجھ رہے ہیں۔ ملک بھر میں بی جے پی کی بی ٹیم ہونے کا اسد اویسی پر لیبل لگ چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نظام حیدرآباد نے جس طرح حیدرآباد کی شناخت عالمی سطح پر بنائی تھی، ان کے بعد چندرا بابو نائیڈو نے ترقی کے ذریعہ حیدرآباد کو عالمی سطح پر شناخت عطا کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے اسد اویسی نے اپنے علاقہ اور خاص طور پر پرانے شہر کے مسلمانوں کیلئے کیا کارنامے انجام دیئے ، ان کی تفصیلات پر مبنی وائیٹ پیپر جاری کیا جائے۔ فاروق شبلی نے کہا کہ اسد اویسی نے چندرا بابو نائیڈو کے خلاف دل میں موجود زہر کو اگل دیا ہے۔ حیدرآباد جو کبھی فسادات کے لئے مشہور تھا، چندرا بابو نائیڈو نے اسے فسادات سے پاک شہر بنایا ۔ کانگریس دور حکومت میں چیف منسٹر کی تبدیلی کیلئے فسادات کا رواج تھا ۔ چندرا بابو نائیڈو دور حکومت میں حیدرآباد کی غیر معمولی ترقی ہوئی ۔ مجلسی قیادت ہمیشہ فسادات کی آڑ میں اپنے سیاسی مفادات کی تکمیل کرتی رہی ہے۔ چندرا بابو نائیڈو نے پرانے شہر کو فسادات سے مذہبی رواداری اور قومی یکجہتی کے شہر تبدیل کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کے بارے میں اظہار خیال سے قبل اسد اویسی کو جان لینا چاہئے کہ آندھرا کی طرف ایک انگلی دکھانے پر چار انگلیاں خود ان کی طرف اشارہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آندھراپردیش کی عوام اسد اویسی کے ہر بیان اور الزام کا جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔