اسد حکومت کے خاتمے کے بعد ترکی سےتقریباً 2.5 لاکھ شامی وطن واپس لوٹ گئے

   

لندن، 2 جون ( اے ایف پی) ۔ دسمبر میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے اب تک ترکی میں مقیم تقریباً 2,50,000 شامی پناہ گزین رضاکارانہ طور پر شام واپس لوٹ چکے ہیں، جس سے ملک میں ایک دہائی سے زائد عرصے پر محیط خانہ جنگی کا اختتام ہوا۔ ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے اعلان کیا کہ ترک امیگریشن ڈائریکٹوریٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، عارضی تحفظ کے درجے کے حامل شامی شہریوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے، اور ایک بڑی تعداد نے شام واپس جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ثنا کے مطابق، مئی میں ترکی میں 27,23,421 شامی باشندے رجسٹرڈ تھے، جبکہ مئی 2021 میں یہ تعداد 37,37,369 تھی۔ دسمبر میں اسد حکومت کے زوال کے بعد ہزاروں شامیوں نے اپنے گھروں کو لوٹنا شروع کیا۔ واضح رہے کہ شام میں 2011 میں شروع ہوئی خانہ جنگی کے نتیجے میں تقریباً 85 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جو کل آبادی کا تقریباً نصف ہے۔ ان میں سے بڑی تعداد نے ترکی، اردن اور لبنان کے مہاجر کیمپوں میں پناہ لی تھی۔