اسرائیل، ایران۔ امریکہ نیوکلیئر معاہدہ کے حق میں نہیں

   

تل ابیب : 28 مئی ( ایجنسیز) امریکی ملکی سلامتی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے ساتھ امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے صاف گوئی سے بات چیت کی۔نوم نے فاکس نیوز کے پروگرام فاکس اینڈ فرینڈز میں انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ صدر ٹرمپ نے خاص طور پر مجھے یہاں بھیجا تاکہ وزیر اعظم کے ساتھ ان مذاکرات کے بارے میں بات کی جا سکے اور یہ واضح کیا جا سکے کہ ہمارا متحد رہنا اور اس عمل کو مکمل ہونے دینا کتنا اہم ہے۔یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایرانی اور امریکی وفود نے گزشتہ ہفتہ روم میں پانچویں دور کے مذاکرات مکمل کیے، اور کچھ محدود پیش رفت کے آثار ظاہر ہوئے۔صدر ٹرمپ نے اتوار کو کہاتھاکہ ایران کے ساتھ نیوکلیئر مذاکرات میں “سنجیدہ پیش رفت” ہوئی ہے اور ایک اور دور کے مذاکرات ہوں گے۔اس سے قبل، ایران نے امریکہ کے ساتھ اپنے بالواسطہ نیوکلیئرمذاکرات کے دوران کسی عبوری معاہدے پر بات چیت کرنے کی تردید کی تھی۔ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے تہران میں ایک نیوز بریفنگ کے دوران کہاکہ اگر امریکہ کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو پرامن رکھنا ہے، تو یہ مقصد حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ہم نے کبھی فوجی جوہری صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔تاہم، انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مقصد ایران کو اس کے بنیادی حقوق، جیسے کم سطح پر یورینیم کی افزودگی، سے محروم کرنا ہے، تو ہم نہیں سمجھتے کہ ایسے مذاکرات کامیاب ہوں گے۔