اسرائیلی آبادیوں سے فلسطینی ریاست کو خطرہ لاحق ، میکرون کا انتباہ

   

پیرس ۔ 10 اکٹوبر (ایجنسیز) فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے جمعرات کو خبردار کیا کہ اسرائیلی آبادیوں میں توسیع سے فلسطینی ریاست کے قیام اور امریکہ کی زیرِ قیادت امن کوششوں کو خطرہ لاحق ہے۔ غزہ جنگ بندی معاہدے کا اعلان ہونے کے چند گھنٹے بعد فرانس نے عرب اور یورپی وزراء کی میزبانی کی جس کے دوران ان کا یہ بیان سامنے آیا۔ میکرون نے جنگ بندی معاہدے کو خطے کیلئے ایک ’’عظیم امید‘‘ کے طور پر سراہا لیکن مقبوضہ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی آبادیوں کی تعمیر میں تیزی فلسطینی ریاست کیلئے ایک ’’وجودی خطرہ‘‘ قرار دیا۔انہوں نے پیرس میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ یہ نہ صرف ناقابلِ قبول اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے تناؤ، تشدد اور عدم استحکام کو ہوا ملتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر امریکی منصوبے اور پرامن خطے کیلئے ہمارے اجتماعی عزائم سے متصادم ہے۔ قبل ازیں اسرائیل اور حماس غزہ جنگ بندی معاہدے پر متفق ہو گئے۔ اگرچہ یورپ نے امریکی صدر کے زیرِ قیادت جنگ بندی کی بھرپور حمایت کی ہے لیکن واشنگٹن اور کئی یورپی ممالک کے درمیان اس بات پر تضاد ہے کہ آیا یہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا صحیح موقع ہے۔کینیڈا، پرتگال اور برطانیہ نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کے اعلانات کیے جن کے بعد میکرون نے 22 ستمبر کو اقوامِ متحدہ میں ایک تقریر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا تھا۔
پیرس اجلاس میں پانچ اہم عرب ریاستوں مصر، اردن، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ سفارت کار فرانس، اٹلی، جرمنی، سپین اور برطانیہ کے یورپی ہم منصبوں کے ساتھ مجتمع ہوئے۔ترکی اور یورپی یونین کے نمائندگان بھی موجود تھے۔