پیرس ۔30 جولائی ۔ ( ایجنسیز ) فرانس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں پر اسرائیلی آباد کاروں کے بڑھتے ہوئے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آبادکاروں کے یہ مسلسل پر تشدد حملے دہشت گردی ہیں۔فرانس کی طرف سے یہ واضح مذمتی بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں نے ایک ایسے فلسطینی کو تشدد کر کے قتل کر دیا جس نے مغربی کنارے پر اسی تشدد کے بارے میں ایک دستاویزی فلم تیار کرنے میں حصہ لیا تھا اور اس دستاویزی فلم کو بین الاقوامی سطح پر بعد ازاں آسکر ایوارڈ ملا تھا۔فلسطینی حکام نے بتایا ہے کہ عودہ محمد ھذالین کو یہودی آباد کاروں نے پیر کے روز جان سے مار دیا۔ وہ ایک ٹیچر تھے۔اسرائیلی پولیس نے اس قتل کے بارے میں کہا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تاہم اسرائیلی پولیس نے اس بارے میں زبان مکمل بند رکھی ہے کہ یہ قتل یہودی آباد کاروں نے کیا ہے اور انہیں گرفتار کیا جائے گا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسے براہ راست یہ کہنے کا حق نہیں کہ اس ٹیچر کے قتل کی ذمہ دار یہودی بستیوں میں آباد کیے گئے یہودی آباد کاروں کے جتھے ہیں۔فرانس نے یہودی آباد کاروں کی طرف سے کیے گئے اس بہیمانہ قتل کی انتہائی مذمت کی ہے۔ فرانس کی وزارت خارجہ نے اس بارے میں کہا ہے کہ مسلسل پر تشدد واقعات جن میں یہودی آباد کار بار بار فلسطینیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں یہ کھلی کھلی دہشت گردی ہے۔