نیویارک: اقوام متحدہ کے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے ادارے کے سربراہ نے پیر کے روز خبردار کیا کہ اسرائیل کی جانب سے ادارے کے خلاف”ایک دانستہ اور ٹھوس مہم” کا مقصد اس کی کارروائیوں کو ختم کرنا ہے۔اسرائیل نے ادارے پر حماس اور دیگر مسلح گروپوں کے 450 سے زیادہ فوجی کارکنوں کو ملازمت دینے کا الزام لگایا ہے۔فلپ لازارینی نے پیر کو اسرائیلی فوج کی طرف سے لگائے گئے تازہ ترین الزامات پر خاص طور پر بات نہیں کی، لیکن انہوں نے کہا کہ انروا کو اپنی کارروائیوں کو کمزور کرنے اور بالآخر انہیں ختم کرنے کیلئے ایک دانستہ اور ٹھوس مہم کا سامنا ہے،اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین ان دی نیئر ایسٹ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو بتایاکہ غزہ کی پٹی میں ہمارے بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے ساتھ اس منصوبے پر عمل درآمد پہلے ہی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ “اونروا کو ختم کرنا کم نظری ہے۔ ایسا کرنے سے، ہم بچوں کی ایک پوری نسل کو قربان کر دیں گے، نفرت، ناراضگی اور مستقبل کے تنازعات کے بیج بوئیں گے۔ لازارینی نے 193 رکنی اسمبلی کو بتایا کہ 16 ممالک سے کل 450 ملین ڈالر کی فنڈنگ روکنے کے بعد اونرواہاتھ سے کام کر رہا ہے۔