اسرائیلی انتخابات میں حکمراں اور اپوزیشن جماعتوں میں کانٹے کا مقابلہ

,

   

نیتن یاہو کے پانچویں بار وزیراعظم بننے کے امکانات، اسرائیلیوں نے امن کے خلاف ووٹ دیا : سینئر رہنما
تل ابیب ۔10 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل میں بینجمن نیتن یاہو کے پانچویں مرتبہ وزیراعظم بننے کے امکانات بڑھتے جارہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ تقریباً تمام ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد نیتن یاہو کی جماعت لیکوڈ پارٹی اور فوج کے سابق سربراہ بینی گینز کے ’بلیو اینڈ وائٹ‘ اتحاد کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد تقریباً برابر ہے۔ تاہم لیکوڈ پارٹی کے حصے میں 65 جبکہ بلیو اینڈ وائیٹ اتحاد کے حصے میں 55 نشستیں آئی ہیں۔ اسرائیلی پارلیمان کنیسٹ کی 120 نشستیں ہیں۔ اس نتیجے کے بعد قوی امید ہے کہ نیتن یاہو کو ہی حکومت سازی کی دعوت دی جائے گی۔ اسرائیل کے عام انتخابات میں وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کے اہم حریف کے درمیان سخت مقابلہ رہا۔ مذاکرات کی حامی پارٹیاں پیچھے رہ گئیں۔ فلسطینی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں نے امن کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ فلسطینی کے سینئر رہنما صائب اراکات کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کے نتائج سے لگتا ہے کہ اسرائیلی عوام نے موجودہ حکمرانوں کو ہی برقرار رکھا ہے وہ امن نہیں بلکہ قبضے ہی چاہتے ہیں۔ وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو اور قریبی حریف بینی میں کانٹے کا مقابلہ ہے جبکہ امن کی خواہش مند پارٹیاں مسترد کردی گئی ہیں۔ اسرائیلی انتخابات کے نتائج ابھی پوری طرح سامنے نہیں آئے ہیں لیکن اب تک جو بھی صورتحال ہے وہ وینیزویلا کی صورتحال سے مماثلت رکھتی ہے

جہاںموجودہ صدر نکولس مادورو نے جیت کا دعویٰ کیا تھا تاہم اپوزیشن قائد جوآن گائیڈو سے خود کو وینیزویلا کے صدر ہونے کا اعلان کردیا تھا۔ اسرائیل میں ایسے لوگوں کی کمی نہیں ہے جو فلسطین سے کوئی سمجھوتہ کرنا نہیں چاہتے۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ جس ملک کو اگر امریکہ کی سرپرستی مل جائے تو پھر ان کے وارے نیارے ہی ہوجاتے ہیں اور وہ خود کو ’’زمینی خدا‘‘ سمجھنے لگتا ہے اور قانونی، غیرقانونی، جائز و ناجائز کی تمیز کھو بیٹھتا ہے۔ بنجامن نیتن یاہو امکانی کامیابی کو اب شاید یقینی بنایا بھی جاسکتا ہے۔ دوسری طرف ہندوستان میں ہونے والے عام انتخابات کے نتائج بھی عالمی سیاست پر اثرانداز ہوں گے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اثرات منفی ہوں گے یا مثبت؟اسرائیل کے پارلیمانی انتخابات میں وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو کے اہم حریف بینی گینٹز نے منگل کی شب جیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر مسٹر گینٹز نے اسرائیل کو متحد کرنے اور ‘ سبھی کا وزیر اعظم’ ہونے کا عہد کیا۔ مسٹر گینٹز نے تل ابیب میں اپنی نو تشکیل شدہ سینٹرسٹ پارٹی بلیو اینڈ وائٹ کے ہیڈ کوارٹر میں کہا‘‘یہ اسرائیل کے لئے ایک تاریخی دن ہے ’’۔ اس دوران سینکڑوں حامی‘اگلا وزیر اعظم آرہاہے ’ کا نعرے لگارہے تھے ’۔انہوں نے کہا‘‘ میں سبھی کا وزیر اعظم بنوں گا نہ کہ صرف ان لوگوں کے لئے نہیں جنہوں نے مجھے ووٹ دیا۔ ہم سب کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ہم ایک ساتھ کس طرح کام کر سکتے ہیں، کس طرح ہم سبھی کو بحث کے مرکز میں لا سکتے ہیں’’۔فوج کے سابق سربراہ اور سیاست کے نئے کھلاڑی مسٹر گینٹز نے کہا کہ اسرائیل کی طویل عرصہ سے خدمت کر رہے نااہل وزیر اعظم کو کرسی چھوڑنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے اسرائیل میں اگلی حکومت بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ‘‘ہم اسرائیل کی ان کی خدمات کے لئے بنجامن نیتن یاہو کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں’’۔انہوں نے کہا ووٹروں کی خواہش کا احترام کیا جانا چاہئے ۔