غزہ : غزہ پراسرائیلی فضائی بمباری کے نتیجے میں تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے سے ایک ماہ کی بچی زندہ برآمد ہوئی ہے۔جمعرات کو غزہ کے خان یونس میں ایک منہدم اپارٹمنٹ کی عمارت کی باقیات کو کھودا جا رہا تھا کہ امدادی کارکنوں کو اچانک ایک بچی کے رونے کی آواز سنائی دی۔بچی کو ملبے سے نکالتے ہی اللہ اکبر، اللہ اکبر کی صدائیں بلند ہو گئیں۔ بچی کو فوری کمبل میں لپیٹ لیا گیا اور ایمبولنس میں اسپتال پہنچایا گیا۔ پیرامیڈیکس نے اسے چیک کیا اور کہا کہ بچی پوری طرح صحت مند ہے۔اس کے والدین اور بھائی رات گئے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے تھے۔ سول ڈیفنس کے اہلکار نے کہا کہ، جب ہم نے لوگوں سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ وہ ایک ماہ کی ہے اور وہ صبح سے ملبے کے نیچے دبی ہوئی ہے، وہ چیخ رہی تھی اور پھر وقتا فوقتا خاموش ہو جاتی تھی یہاں تک کہ ہم اسے باہر نکالنے میں کامیاب ہو گئے، اور خدا کا شکر ہے کہ وہ محفوظ ہے۔لڑکی کی شناخت ایلا اسامہ ابو دگہ کے نام سے ہوئی ہے۔ وہ ایک سخت جنگ بندی کے درمیان 25 دن پہلے پیدا ہوئی تھی۔اس حملے میں صرف لڑکی کے دادا بچ گئے۔ شہید ہونے والوں میں اس کا بھائی، ماں اور باپ، ایک اور خاندان کے ساتھ تھے جن میں ایک باپ اور اس کے سات بچے شامل تھے۔