تل ابیب:اسرائیل نے حماس کی جانب سے مبینہ طور پر راکٹ حملے کے بعد فلسطین میں غزہ کی پٹی پر جنگی طیاروں سے بمباری کی ہے۔ میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی حملے میں کوئی جانی نقصان ہوا۔فضائی حملے سے قبل اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ سے حماس نے راکٹ فائر کیے۔انہوں نے کہا کہ حماس کے راکٹ حملوں کے جواب میں جنگی طیاروں نے غزہ میں پانچ مقامات پر بمباری کی۔اسرائیل کے مطابق فلسطین کے جنوبی حصے سے حماس نے گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران دو مرتبہ حملے کیے۔دوسری جانب اسرائیل کے ان فضائی حملوں میں ابھی تک کسی کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات نموصول نہیں ہوئیں۔اسرائیلی جنگی طیاروں نے حماس کے زیر اہتمام ٹریننگ کیمپس سمیت دیگر فیکٹریوں کو نشانہ بنایا ہے۔حماس کے ترجمان ہازم قاسم نے بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فضائی حملے غزہ کو ‘توڑ نہیں سکتے’۔اس ضمن میں اسرائیلی فوج نے بتایا کہ جمعرات کی شام غزہ کی پٹی سے فائر کیا گیا ایک پروجیکٹائل جنوب میں گرا تھا۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ دونوں ملکوں کے درمیان فائرنگ اور راکٹ حملوں کے تبادلوں کا اس ہفتے میں دوسرا واقعہ ہے۔اس سے قبل جمعرات کو بھی غزہ کے جنوبی علاقے سے راکٹ فائر کیے گئے تھے جس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے بمباری کی تھی لیکن اس کارروائی میں بھی کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔خیال رہے کہ جنوری 2015 میں انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) نے فلسطین کی رکنیت منظور کی جس کے تحت اب فلسطین، اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت میں جنگی جرائم کے مقدمات دائر کرسکتا ہے۔اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل بان کی مون کے اس فیصلے کی امریکا اور اسرائیل نے شدید مخالفت کی تھی، دونوں ممالک کا موقف تھا کہ فلسطین ایک آزاد ریاست نہیں لہٰذا وہ عالمی عدالت کے دائرکار میں نہیں آتا۔
