اسرائیلی جیل میں قید الاقصیٰ کے سینئر قائد کا انتقال

   

تل ابیب : اسرائیل کی ایک جیل میں قید فلسطین کی مزاحمتی تنظیم الاقصیٰ شہداء بریگیڈ کے سینیر رہ نما کینسر کے سبب منگل کے روزوفات پاگئے ہیں۔اسرائیل کی عدالت نے الاقصیٰ شہداء بریگیڈ کے شریک بانی ناصرابوحمید کوکئی مرتبہ عمرقید کی سزاسنائی تھی۔فلسطینی صدر محمودعباس نے اقوام متحدہ میں اپنی ایک حالیہ تقریر میں بھی ان کا ذکر کیا تھا۔وہ 2002 سے اسرائیلی جیل میں قید تھے۔اسرائیلی عدالت نے انھیں سات اسرائیلیوں کو قتل کرنے اوردیگرحملوں کی منصوبہ بندی کرنے کا مجرم قرار دیاتھا۔ اسرائیل اورمغرب میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم الاقصیٰ شہداء بریگیڈکو ایک دہشت گرد گروہ سمجھاجاتا ہے۔فلسطین کی سرکاری خبررساں ایجنسی وفا کے مطابق صدرمحمودعباس نے اسرائیل پرابوحمید کی طبّی ضروریات کونظراندازکرنے کا الزام عاید کیا ہے اور اسے ان کی موت کا ذمہ دار قراردیا ہے۔اسرائیل کی جیل سروس کا کہنا ہے کہ 50 سالہ ابو حمیدپھیپھڑوں کے سرطان میں مبتلا تھے اور ان کا’مسلسل علاج’ کیا گیا تھا۔متوفیٰ ابوحمیدکی والدہ نے بتایا کہ ان کا بیٹاکوما میں چلا گیا تھا اور اس کے بعد جیل سروس نے پیر کے روزمحافظوں کی موجودگی میں ان کے اہل خانہ کو ان سے ملنے کی اجازت دی تھی۔فلسطینی والدہ نے اس بات پر بھی اللہ کا شکرادا کیا کہ ’’وہ اور ابوحمیدکے بھائی ان سے ملنے اوروفات سے قبل انھیں الوداع کہنے میں کامیاب ہوئے ہیں‘‘۔انھوں نے امید ظاہرکی کہ ’’اسرائیلی حکام میرے مرحوم بیٹے کی نعش تدفین کے لیے جلد ہمارے حوالے کردیں گے‘‘۔