اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 87 ہوگئی

,

   

غزہ سٹی : غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، حملے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 87 ہوگئی۔ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں زخمیوں کی تعداد 500 ہوگئی۔حکام وزارت صحت کے مطابق شہداء میں 17 بچے شامل ہیں، جبکہ 26 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات کے اسرائیلی حملوں میں متعدد فلسطینیوں کی شہادت زہریلی گیس سے ہونے کا شبہ ہے۔فلسطینی حکام کا مزید کہنا ہے کہ شہید افراد کے کیمیائی نمونے لیے گئے ہیں، اس ضمن میں تحقیقات کی جارہی ہیں۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق حماس کی جانب سے بھی اسرائیلی علاقوں میں راکٹ شیلنگ کا سلسلہ جاری رہا، راکٹ حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی تعداد 7 ہو گئی۔غیر ملکی خبر ایجنسی نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے زمینی فوجی دستے تیار کرنے شروع کر دیئے ہیں۔اسرائیلی شہروں میں یہودی شہریوں اور مقامی عرب آبادی کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی۔غیر ملکی خبر ایجنسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ کئی اسرائیلی شہروں میں یہودیوں اور عربوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔

غزہ پر اسرائیل کے فضائی اور بحری حملے، شدید جانی و مالی نقصان
کئی عمارتیں تباہ،جنگی کشتیوں سے میزائل داغے گئے‘ ایف 16 طیاروں کا استعمال

غزہ سٹی : فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی تنظیم ‘حماس’ کے درمیان کل لڑائی میں مزید اضافہ ہوگیا۔ اسرائیل نے فضائی حملوں کے بعد سمندر سے بھی میزائل داغنے شروع کردیے ہیں۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر تین روز میں 14 بچوں اور 3 خواتین سمیت تقریباً80 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔ فلسطینیوں کے راکٹ حملوں میں چھ اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔ کل اسرائیل کی غزہ کی پٹی پر بمباری گذشتہ کئی سال کی شدید ترین ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ میڈیاکے مطابق مصر نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوجی کارروائی روکنے اور کشیدگی میں کمی لانیکے لیے کوششیں تیز کردی ہیں۔غزہ کے ساحل کے قریب متعدد اہداف پر اسرائیلی جنگی کشتیوں اور آبدوزوں ذریعے میزائل داغے گئے جب کہ فضائی حملوں میں اسرائیل کے ‘ایف 16’ طیاروں کے علاوہ ‘اپاچی ہیلی کاپٹر’ بھی حصہ لے رہے ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں ڈرون طیاروںکے ذریعے حملوں کی تیاری کرنیوالے ایک گروپ کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق تازہ کارروائیوں میں حماس کے کئی اہم قائدین اور جنگجو مار ے گئے ہیں۔درایں اثنا اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے کہا ہے کہ ‘طویل البنیاد’ جنگ بندی کے بغییر کوئی فائر بندی نہیں ہوگی۔ انہوں نے اسرائیل میں دو ہفتے کے لیے ہنگامی حالت میں توسیع کا بھی اعلان کیا ہے۔ میڈیا کے مطابق غزہ کی سرحد کے قریب ‘کورنیٹ’ راکٹ حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے جب کہ ایک کو درمیانے اور دوسرے کو معمولی زخم آئے ہیں۔اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد کے قریب فوجی گاڑیوں کی آمد ورفت بند کردی ہے۔اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہیکہ ‘حماس’ کے ملٹری انٹیلی جنس چیف فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے حماس قائد صلاح دھمان کے گھر پر بھی بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے مشرقی خان یونس بیت لاھیا کے مقام پر ایک موٹرسائیکل پر بھی حملہ کرکے اسلامی جہاد کے میزائل یونٹ کے تین جنگجوئوںکو شہیدکردیا ہے۔اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ کی پٹی پرجاری بمباری کے دوران حماس کے دو اہم قائدین مارے گئے ہیں۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق غزہ سے داغے راکٹوں سے مزید دو اسرائیلی ہلاک ہوگئے ہیں۔