غزہ: غزہ پٹی میں بے گھر لوگوں کے گھروں اور خیموں کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی حملوں میں آج کم از کم 30 فلسطینی شہید گئے ۔ غزہ میں شہری دفاع کے امور کے ترجمان محمود بسال نے یہاں بتایا کہ مشرقی غزہ شہر میں شجاعیہ کے قریب غطاس خاندان کے گھر پر فضائی حملے میں 10 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ دریں اثنا، قریبی دراز میں شہریوں پر ڈرون حملے میں چار دیگر افراد ہلاک ہو گئے ۔ غزہ کے شہر زیتون میں بھی مزید دو افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے ۔ جنوبی شہر خان یونس میں رہائشی مکان پر حملے میں 11 افراد ہلاک ہو گئے ۔ ناصر میڈیکل کمپلیکس کے قریب ڈیرے پر حملے میں ایک شخص جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے ۔ ایک اور شخص کے قریبی خیمے میں ایک الگ حملے میں ہلاک ہونے کی اطلاع ہے ۔ ادھر خان یونس میں ‘ابو حجراس خاندان کے گھر پر ڈرون حملے میں ایک حاملہ خاتون کے جاں بحق ہونے کی بھی خبر ہے ۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی تک ان حملوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔ دریں اثنا، رفح میں کویت کے خصوصی اسپتال نے آج یہاں ایک پریس بیان جاری کیا ہے جس میں ادویات، طبی سامان اور خوراک کی شدید قلت کے درمیان صحت کی دیکھ بھال کا نظام مکمل طور پر تباہ ہونے کا انتباہ دیا گیا ہے ۔
اکتوبر 2023 سے غزہ میں غذائی قلت کے باعث 57 افراد فوت ہوگئے
غزہ : غزہ کی پٹی میں 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے کم از کم 57 فلسطینی، جن میں زیادہ تر بچے ہیں، غذائی قلت کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔یہ اطلاع ایک فلسطینی محکمہ صحت کے اہلکار نے ہفتے کے روز دی۔ غزہ میں قائم ہیلتھ اتھارٹیز کے فیلڈ ہسپتالوں کے ڈائریکٹر مروان الحمس نے بتایا کہ “اسرائیلی ناکہ بندی اور صحت کے نظام کے قریب آنے کی وجہ سے غذائی قلت سے ہونے والی اموات کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ۔” انہوں نے کہا کہ زیادہ تر رہائشی دائمی ناقص غذائیت اور بنیادی خوراک کی فراہمی کی کمی کی وجہ سے خون کی کمی کا شکار ہیں اور فیلڈ ہسپتالوں میں خون کے عطیہ دہندگان میں خون کی کمی کے بڑھتے ہوئے کیسز دیکھے جا رہے ہیں، کینسر اور گردے کی خرابی سمیت دائمی بیماریوں میں مبتلا مریض علاج اور خصوصی دیکھ بھال کی کمی کی وجہ سے قبل از وقت مر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا “زخمیوں اور شدید بیماروں کو فوری دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے ۔ جو ہم مزید فراہم نہیں کر سکتے ۔ صرف چند فیلڈ ہسپتال اب بھی کام کر رہے ہیں۔
جو زیادہ تر رضاکاروں کے ذریعے چلائے جاتے ہیں۔دریں اثناء حماس کے زیر انتظام سرکاری میڈیا آفس نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ وہ بھوک کو عام شہریوں کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے ۔ میڈیا آفس نے ایک بیان میں کہا کہ “جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانی تباہی کی تعریف سے باہر ہے ۔ یہ بین الاقوامی قانون کے تحت جنگی جرم ہے ۔” بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیل امداد کے داخلے پر پابندیاں جاری رکھے ہوئے ہے اور خوراک اور صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے ۔