اسرائیلی حملہ میں صحافی فادی خلیفہ شہید

,

   

غزہ میں جاں بحق صحافیوں کی تعداد 231 ہوگئی
غزہ۔14؍جولائی (ایجنسیز) اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے اور اس کے ظلم کا نشانہ فلسطینی خواتین اور بچے ہیں نہیں ہیں بلکہ صحافی بھی اس کے حملوں میں جاں بحق ہورہے ہیں۔ اس بار فلسطینی صحافی فادی خلیفہ جو غزہ کے جنوبی مشرقی علاقے الزیتون میں اپنے تباہ حال گھر کا جائزہ لے رہے تھے اسرائیلی حملہ کا نشانہ بن گئے۔ اتوار کی شام اسرائیلی بمباری نے ان کی زندگی کا چراغ گل کر دیا ۔یہ واقعہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں میں غزہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کا دوسرا افسوسناک واقعہ ہے۔ اتوار کی صبح ہی صحافی حسام صالح العدلونی، ان کی اہلیہ اور تین معصوم بچوں کو شمالی خان یونس میں اسرائیلی حملہ میں شہید کر دیا گیا تھا۔صحافی فادی خلیفہ کی شہادت کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیل کے حملوں میں شہید فلسطینی صحافیوں کی تعداد 231 ہو چکی ہے۔ اس دوران سینکڑوں صحافی شدید زخمی یا مستقل معذوری کا شکار ہو چکے ہیں جب کہ بہت سے لوگ شدید صدمے کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔یہ مسلسل قتل و غارت گری دراصل اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی اجتماعی نسل کشی کی منظم کوششوں کا حصہ ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف فلسطینیوں کی زمین پر قبضہ کرنا ہے بلکہ ان کی آواز، ان کی تصویر اور ان کا قلم بھی خاموش کرنا ہے۔اتوار کے روز بھی قابض اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں کم از کم 92 بے گناہ فلسطینی شہری شہید ہوئے جن میں 52 افراد وسطی اور جنوبی غزہ کے علاقوں سے تعلق رکھتے تھے۔ ان حملوں میں اسکولوں، ہاسپٹلس، پناہ گاہوں اور رہائشی گھروں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔یہ سب کچھ عالمی برادری کی شرمناک خاموشی اور امریکہ کی کھلی حمایت کے سائے میں ہو رہا ہے جس نے فلسطینیوں کی نسل کشی کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔