تل ابیب : اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے لیکوڈ پارٹی کے چئیر مین بنجامن نیتن یاہو کو ایک اسمبلی ممبر کے کولیشن سے مستعفی ہونے کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا ہے کہ حکومت اپنے فرائض سرانجام دینا جاری رکھے گی۔چند قومی ٹیلی ویڑن چینلوں کے لئے جاری کردہ بیان میں بینٹ نے کہا ہے کہ ہم، اپنی پارٹی ‘یامینا’ کے اسمبلی ممبران کے شخصی مطالبات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایڈٹ سلمان کا استعفیٰ کولیشن کے لئے ایک دہچکہ ہے۔ لیکن دیگر اسمبلی ممبران کے صف تبدیل کرنے کے سدّباب کے لئے ہم نے فوری کاروائیاں کی ہے اور حکومت مستحکم ہو گئی ہے۔انہوں نے مختلف نظریات کی حامل پارٹیوں کو حکومت کے خلاف اتحاد بنانے کا قصور وار ٹھہرایا اور کہا ہے کہ حکومت کے متنازعہ قوانین کی پارلیمنٹ سے منظوری میں ہمیں مشکلات پیش آئیں گی لیکن اہم قوانین کو اسمبلی میں رکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینٹ نے کہا ہے کہ کولیشن سے کوئی اور اسمبلی ممبر الگ نہیں ہو گا کیوں کہ یہ چیز ہمیں دوبارہ قبل از وقت انتخابات کی طرف لے جائے گی۔ انہوں نے کولیشن میں دراڑ پڑنے کے بعد لیکوڈ پارٹی کے چئیرمین بنیامین نیتان یاہو کے نئے حکومت بنانے کے پہلو کو بھی ‘خواب و خیال’ قرار دیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ کولیشن سے مستعفی ہونے والے اسمبلی ممبر سلمان کو ہم سے کوئی شکایت نہیں ہے بلکہ نیتان یاہو نے لیکوڈ پارٹی کے حامیوں کی مدد سے سلمان اور ان کے کنبے پر دباو ڈلوایا ہے۔