اسرائیلی خود مختاری اور بستیوں کی تعمیر سے خبردار کرتے ہیں: سعودیہ

   

ریاض:سعودی وزارت خارجہ نے ایک اسرائیلی ذمے دار کے اس انتہا پسندانہ بیان کی سنگینی پر شدت سے خبردار کیا ہے جس میں مقبوضہ مغربی کنارے پر قابض اسرائیلی حکام کی خود مختاری مسلط کرنے اور بستیوں کی تعمیر و توسیع کی بات کی گئی ہے۔ مملکت نے باور کرایا ہے کہ اس طرح کے بیانات امن کوششوں کو جن میں دو ریاستی حل شامل ہے، برباد کر دیں گے۔ اس سے جنگوں کی حوصلہ افزائی ہو گی، مزید شدت پسندی جنم لے گی اور خطے کے امن و استحکام کو درپیش خطرہ کئی گنا بڑھ جائے گا۔سعودی عرب نے زور دیا ہے کہ یہ بیان بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قرار دادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ یہ موقف قبضے کو مضبوط بناتا ہے اور فلسطینی اراضی کو طاقت کے ذریعے غصب کرنے کی خطرناک مثال پیش کرتا ہے۔ مملکت کے مطابق اس حوالے سے بین الاقوامی ناکامی کا تسلسل اس بحران کی حدود سے تجاوز کر کے بین الاقوامی نظام کے قواعد کی قانونی حیثیت اور ساکھ کو متاثر کر رہا ہے اور اس کی بقا کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ادھر ریاض میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ریاض میں عرب اور اسلامی ممالک کے غیر معمولی سربراہ اجلاس سے خطاب کیا۔ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر عرب اور اسلامی دنیا میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ عالمی برادری غزہ میں جنگ رکوانے میں ناکام ہو چکی ہے۔ اسرائیل زمینی حقائق کو تبدیل کرنا چاہتا ہے اور دو ریاستی حل برباد کرنے پر تلا ہوا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے فلسطینی ریاست تسلیم کرنے میں تیزی دکھانے کی اہمیت کو باور کرایا۔ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اپنی خاموشی سے غزہ کی صورت حال کو جواز نہ بخشے۔ انھوں نے واضح کیا کہ عرب اور اسلامی موقف خطے میں کشیدگی کم کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔ سعودی وزیر خارجہ نے باور کرایا کہ غزہ میں جنگ کا جاری رہنا پوری عالمی برادری کی ناکامی شمار ہوتی ہے۔