ٹی ایم سی سربراہ اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے وہاٹس ایپ کے ذریعے لوگوں کی نجی چیزوں کے جاننے کو لے کر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے شرمناک اور سنگین قرار دیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے چھٹھ پوجا کے تہوار کے موقع پر نامہ نگاروں کو بتایا کہ “اگر لوگ بغیر ریکارڈ کے ازادانہ گفتگو نہیں کرسکتے تو اس ملک میں یہ آزادی کیسی ہے؟ ممتا کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل این ایس او کسی بھی وہاٹس ایپ کی گفتگو ریکارڈ کر سکتا ہے۔
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج کی تاریخ میں نہ لائن لینڈ فون اور نا موبائل فون محفوظ ہے، مختلف ایجنسیوں کے ذریعے لوگوں کی جاسوسی کی جا رہی ہے، اب لوگ کر بھی کیا پائیں گے جاسوسی کے بغیر رہ بھی نہیں سکتے، یہ اس ملک کےلیے سنگین صورت حال ہے، میں وزیراعظم مودی سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ اس معاملے پر مداخلت کرکے کاروائی کریں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ این ایس او گروپ نے لوگوں کی ذاتی معلومات سے حکومت کو آگاہ کررہی ہیں ۔
وزیر اعلیٰ نے صاف طور پر کہا ،’’واٹس ایپ نے اس بارے میں سرکاری ایجنسی سرٹ ان کو بتا دیا ہے۔ میں جانتی ہوں کہ حکومت اسرائیل کے این ایس او گروپ کو سیاستدانوں، میڈیا افراد، ججوں اور دیگر اہم افراد کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے غیر قانونی طور پر استعمال کر رہی ہے۔ یہ غلط ہے۔ آپ کو لوگوں کی نجی چیزوں کی خلاف ورزی کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہ کسی کے حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، حکومت کو اس پر روک لگانی چاہیے۔