تل ابیب: اسرائیل کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے فلسطین کے صدر محمود عباس کے لئے پیغام میں کہا ہے کہ ہم دونوں فریقین کے مابین دوبارہ سے مذاکرات شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔فلسطین کے صدر محمود عباس نے7 جولائی کو حلف اٹھا کر باقاعدہ فرائض کا آغاز کرنے پر ہرتزوگ کو ٹیلی فون کر کے مبارکباد پیش کی۔ہرتزوگ نے ٹویٹر سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ”آج شام میں نے فلسطین کے صدر محمود عباس کے ساتھ ملاقات کی اور انہیں آگاہ کیا ہے کہ میں بھی سابقہ اسرائیلی صدور کی طرح فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ سے مذاکرات کے آغاز اور ان کے دوام کا ارادہ رکھتا ہوں۔ہرتزوگ نے کہا ہے کہ مجھے امید ہے کہ یہ مذاکرات تعلقات کے فروغ میں اور دونوں عوام کے درمیان امن کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہوں گے۔ فلسطین کی خبر رساں ایجنسی وافا کے مطابق ہرتزوگ کے ساتھ مذاکرات میں صدر عباس نے غزہ، دریائے اردن کے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں پائیدار امن کی ضرورت پر زور دیا ہے۔عباس نے کہا ہے کہ جامع اور پائیدار امن کی تعمیر کے لئے ایسے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کو جو مذاکرات کے لئے الزم شرائط کی تشکیل کریں۔اسرائیل کے چینل 12 ٹیلی ویژن نے اس سے قبل کی خبروں میں فلسطین کے صدر محمود عباس کے، فلسطین۔ اسرائیل امن مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے لئے، مطالبات کی فہرست تیار کرنے کا دعوی کیا تھا۔واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان امن مذاکرات اسرائیل کی طرف سے، 1967 کی سرحدوں کی طرف واپسی، جبری ہجرت کرنے والے فلسطینیوں کی واپسی اور غیر قانونی یہودی بستیوں کی تعمیر بند کرنے کی شرائط قبول نہ کئے جانے کی وجہ سے اپریل 2014 میں منجمد ہو گئے تھے۔
