غزہ میں اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمتی گروپوں کے درمیان کشیدگی اور لڑائی 70 ویں دن بھی جاری رہی۔ پٹی میں فوری جنگ بندی کے کوئی آثار نظر نہیں آئے۔ غزہ کو شدید انسانی بحران کا سامنا رہا۔ جنگ میں پیش رفت میں اسرائیلی فضائی دفاعی نظام نے جمعہ کی شام سائرن بجنے کے فوراً بعد القدس کی فضائی حدود میں کئی راکٹوں کو روک دیا۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ 30 اکتوبر کے بعد پہلی مرتبہ القدس میں سائرن بجائے گئے۔دوسری طرف حماس تحریک کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے کہا کہ اس نے خان یونس میں ایک گھر کو دھماکے سے اڑا دیا جہاں اسرائیلی فوجی چھپے ہوئے تھے۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج نے تصدیق کی تھی کہ اس کی افواج نے شجاعیہ بٹالین کے ہیڈ کوارٹرز کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں کئی علاقوں پر اسرائیلی بمباری کی جاتی رہی۔ بمباری سے غزہ کی پٹی میں مواصلاتی نیٹ ورک اور انٹرنیٹ مکمل طور پر منقطع ہوگیا۔ خان یونس کے مشرق میں پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ فلسطینی دھڑوں نے شجاعیہ میں اسرائیلی ٹینکوں کی پیش قدمی میں رکاوٹ ڈالی۔اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس کا ایک فوجی جنوبی غزہ کی پٹی میں لڑائی کے دوران مارا گیا۔ فوج کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی سپیشل فورسز نے غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے ایک یرغمال کی لاش برآمد کر لی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ سپیشل فورسز نے غزہ کی پٹی میں فرانسیسی اسرائیلی یرغمال ایلیا ٹولیڈانو کی لاش برآمد کی اور اسے اسرائیل منتقل کردیا۔مزید یہ اعلان بھی کیا گیا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے کے دوران پکڑے گئے دو اسرائیلی فوجیوں کی لاشیں بھی غزہ کی پٹی سے ملی ہیں۔ آئی ڈی ایف نے کارپورل نک بازر اور سارجنٹ رون شرمین کی لاشیں برآمد کیں اور انہیں اسرائیل کو واپس بھیج دیا۔