دمشق۔ 30 اگست (یو این آئی) جنوبی شام میں اسرائیلی افواج کی جانب سے ایک نئی دراندازی سامنے آئی ہے ۔ اس کے دوران درجنوں عسکری گاڑیاں جن میں اسرائیلی فوجی سوار تھے ، قنیطرہ کے نواحی علاقے کے گاؤں العشہ میں داخل ہوگئیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق ان فوجیوں نے متعدد مقامات اور گھروں کی تلاشی لی۔ تاہم چند گھنٹوں بعد یہ فوجی وہاں سے واپس لوٹ کر دوبارہ مقبوضہ جولان کی حدود میں چلے گئے ۔ ایک روز قبل قنیطرہ اور درعا کی فضاؤں میں اسرائیلی طیاروں کی کثیر پروازیں دیکھنے میں آئیں۔ اسی دوران اسرائیلی فوجی گاڑیاں قنیطرہ کے گاؤں مشرقی صمدانیہ میں گھس گئیں اور ایک گھر پر چھاپا مار کر اس کی تلاشی لی۔ اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ جنوبی شام کے مختلف مقامات پر رات کے وقت کی گئی کارروائیوں میں “متعدد دشمن عناصر کو گرفتار” کیا گیا اور “ہتھیار و دیگر جنگی وسائل” برآمد کیے گئے ۔ اس کارروائی سے قبل بدھ کی رات اسرائیلی افواج نے دمشق کے جنوب میں تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک فوجی مرکز پر چھاتا بردار کمانڈوز کے ذریعے کارروائی بھی کی تھی۔ یہ مرکز پچھلے چند دنوں میں بارہا بم باری کا نشانہ بنتا رہا ہے ۔ یاد رہے کہ سابق شامی حکومت کے خاتمہ کے بعد سے اسرائیل نے جنوبی شام میں اپنی زمینی اور فضائی کارروائیاں بڑھا دی ہیں اور کئی مقامات کو نشانہ بنایا ہے ۔ اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو پہلے ہی یہ واضح کر چکے ہیں کہ اسرائیل جنوبی شام میں ایک ’’غیر فوجی علاقہ‘‘ قائم کرنے کے لیے پرعزم ہے ، جس میں اکثریتی طور پر دروز آبادی والا سویداء صوبہ بھی شامل ہو گا۔