اسرائیلی فوج کا النصرہاسپٹل پر حملہ‘ 4 صحافیوں سمیت 19 شہید

,

   

اکتوبر 2023 سے تاحال اسرائیلی حملوں میں شہید صحافیوں کی تعداد 244 ہوگئی

غزہ۔25؍اگست ( ایجنسیز) اسرائیلی فوج نے غزہ کے النصرہاسپٹل کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں کم از کم 19 افراد شہید ہوگئے جن میں 4 صحافی بھی شامل ہیں۔ میڈیا کے مطابق شہید ہونے والے صحافیوں میں رائٹرز کے کیمرہ مین حسام المصری، ایسوسی ایٹڈ پریس اور برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ کی نامہ نگار مریم ابودقہ، امریکی ٹی وی نیٹ ورک این بی سی کے رپورٹر ابوطحٰہ اور الجزیرہ کے فوٹو جرنلسٹ محمد سلامہ شامل ہیں۔اسرائیلی فوج اور وزیراعظم آفس نے واقعہ پر فوری ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں اسرائیلی حملوں کے دوران شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 244 ہوچکی ہے۔اتوار کو اسرائیلی ڈیفنس فورس نے کہا کہ اسرائیل نے حوثیوں سے تعلق رکھنے والے متعدد فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ اس نے ایک فوجی مقام کو نشانہ بنایا جہاں صدارتی محل واقع ہے، دو پاور پلانٹس اور ایک ایندھن ذخیرہ کرنے کی جگہ کو نشانہ بنایا۔ یہ سب حوثی حکومت کی فوجی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔یہ حملے میزائلوں اور UAVs کے ذریعے اسرائیل پر حوثیوں کے بار بار حملوں کے جواب میں کیے گئے۔ فوج نے مزید کہا کہ حوثی شہری بنیادی ڈھانچے کو دہشت گردی کے مقاصد کیلئے استعمال کرتے رہتے ہیں۔ میڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق پاپولر فرنٹ فار دی لبریشن آف فلسطین (PFLP) نے ناصر میڈیکل کامپلیکس پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی قبضے کی مکمل بربریت اور افسوسناک قرار دیا ہے۔گروپ نے کہا کہ اس حملے میں مریضوں اور شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد ایمبولینس کا عملہ، شہری دفاع کے عملہ اور صحافی شہید ہوئے ہیں۔گروپ نے اسرائیل اور امریکی انتظامیہ کی قیادت میں اس کے اتحادیوں کو اس حملہ کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔