مغربی کنارے میں آبادکاری کیخلاف فلسطینیوں کے احتجاج کا کوریج کرنے والی الجزیرہ کی خاتون رپورٹر زیر حراست
یروشلم۔ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز نے دھاوا بول دیا، پولیس کی شیلنگ اور فائرنگ سے 50 کے قریب فلسطینی زخمی ہو گئے۔ مقبوضہ بیت المقدس میں پرامن دوڑ کی کوریج کرنے والی الجزیرہ کی صحافی کو اسرائیلی فورسز نے تشدد کا نشانہ بنایا، بعد میں انہیں شیخ جراح کے علاقے میں کوریج نہ کرنے کی شرط پر رہا کر دیا گیا۔ مغربی کنارے میں غیر قانونی اسرائیلی آباد کاری کے خلاف اور بے دخل فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کیا گیا۔ پر امن احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز نے فائرنگ اور شیلنگ کی، جس سے 27 فلسطینی زخمی ہو گئے۔ مقبوضہ بیت المقدس کے علاقے شیخ جراح میں بے دخل فلسطینیوں سے اظہارِ یک جہتی کے لیے پْرامن دوڑ منعقد کی گئی۔ اسرائیلی فورسز نے دوڑ پر بھی دھاوا بول کر 23 فلسطینیوں کو زخمی کر دیا۔ دوڑ کی کوریج کرنے والی الجزیرہ کی خاتون صحافی کو اسرائیلی فورسز نے زد و کوب کیا، کیمرہ توڑ دیا اور انہیں حراست میں بھی لے لیا۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کی رپورٹ کے مطابق الجزیرہ کی خاتون صحافی فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کررہی تھیں جب انہیں حراست میں لیا گیا، یہ فلسطینی مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کیے جانے پر احتجاج کررہے تھے۔رپورٹ کے مطابق خاتون صحافی گیوارا بودیری کو اسرائیلی فورسز نے شیخ جراح کے علاقے سے حراست میں لینے کے کئی گھنٹوں کے بعد رہا کردیا، انہوں نے حفاظتی جیکٹ پہن رکھی تھی جس پر انگریزی میں پریس کے الفاظ واضح طور پر نظر آرہے تھے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے چینل کے کیمرا مین کو فراہم کیے گئے آلات کو شدید نقصان پہنچایا۔الجزیرہ کے مقامی بیورو چیف ولید عمرے کے مطابق رہائی کے بعد گیوارا کو بازو ٹوٹنے کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ گیوارا بودیری شیخ جراح سے مستقل رپورٹنگ کررہی تھیں۔الجزیرہ کے مقامی بیورو چیف کا کہنا تھا کہ شیخ جراح کے علاقے میں چینل کی صحافی فلسطینیوں کے احتجاج کی کوریج کررہی تھیں جب ان سے اسرائیلی فورسز نے ان کا آئی ڈی کارڈ طلب کیا جس پر صحافی نے انہیں کہا کہ وہ ڈرائیور کو کال کردیتی ہیں کیوں کہ ان کا آئی ڈی کارڈ کار میں موجود ہے۔ولید عمرے کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیلی فورسز نے انہیں ایسا کرنے سے روک دیا اور ان پر چیخنا اور انہیں زد و کوب کرنا شروع کیا جبکہ ایک موقع پر اسرائیلی فورسز نے ان کے ہاتھوں میں ہتھکڑی لگائی اور انہیں پولیس کی گاڑی میں دھکیل دیا۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ انہیں ہتھکڑی لگائی گئی ہے اور انہیں پولیس نے گھیر رکھا ہے، علاوہ ازیں ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ صحافی کی نوٹ بک کو ان سے چھینا گیا جس پر صحافی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ ‘بس بہت ہوا۔خیال رہے کہ حالیہ کچھ ماہ میں مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کے علاقے شیخ جراح میں یہودی آباد کاروں کی جانب سے فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرکے ان پر قبضہ کرنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور اس دوران اسرائیلی فورسز کی جانب سے یہودی آباد کاروں کی مدد کا سلسلہ بھی جاری ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ رمضان المبارک کے مقدس کے مہینے میں شیخ جراح میں اسی طرح کی کشیدگی دیکھی گئی تھی جبکہ اس ماہ مبارک میں اسرائیلی فورسز نے مسجد الاقصیٰ میں کارروائی کرتے ہوئے سیکڑوں فلسطینیوں کو زخمی کردیا تھا۔
