اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے فلسطینی نوجوان شہید

   

یروشلم : اسرائیلی فوج نے فلسطین کے علاقے نابلس کے قریب 26سالہ فلسطینی نوجوان صدام حسین کو فائرنگ کرکے شہید کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق اسرائیلی فوج مغربی کنارے میں نہتے فلسطینیوں کونشانہ بنا رہی ہے۔ گزشتہ ہفتے اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 13سال کا لڑکا شہید ہوا تھا،جس کے بعد شہادت کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ فلسطینیوں ک جانب سے آبادکاری کے خلاف احتجاج جاری ہے، جب کہ اسرائیلی بستیوں میں رہنے والے انتہاپسند یہود بھی نہتے فلسطینیوں پرحملے کررہے ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکورٹی میں انتہاپسند یہود کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر دھاووں کا سلسلہ جاری ہے،جب کہ اب یہودی خواتین نے بھی شرانگیزی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیناشروع کردیا ہے۔ فلسطینی محکمہ اوقاف کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ درجنوں یہودی آباد کاروں، صہیونی طلبہ اور انٹیلی جنس اہل کاروں سمیت درجنوں انتہا پسندوں نے قبلہ اول میں گھس کراشتعال انگیز چکر لگائے۔ یہودی آباد کار مراکشی دروازے کے راستے مسجد اقصیٰ کے صحن میں داخل ہوئے۔ ادھر اردن کی پارلیمان نے اسرائیل سے تعلقات دوبارہ منقطع کرنے کا مطالبہ کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق انٹیلی جنس کے سابق وزیر اور اسرائیلی کنیسٹ کے رکن ایلی کوہن کے بیانات نے اردن کے عوام اور سیاسی حلقوں میں سخت بے چینی پیدا کردی ہے۔