غزہ۔ 31 مئی (یو این آئی) اسرائیل کے تازہ حملے میں شمالی غزہ میں 4 فلسطینی شہید ہوگئے ، اسرائیلی فوج نے اردن کے راستے حج پر جانے والے عازمین کی منی بس کو ٹکر ماردی، جب کہ اسرائیلی حکومت نے عرب وزرا کو رام اللہ میں ملاقات کرنے سے روکنے کا اعلان بھی کیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملے میں غزہ شہر کے شمالی علاقے الشاطیٰ میں بے گھر افراد کے ایک خیمے کو نشانہ بنایا گیا ہے ، جس کے نتیجے میں کم از کم 4 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔ قدس نیوز نیٹ ورک کے مطابق اسرائیلی توپ خانے نے وسطی غزہ کے النصیرات پناہ گزین کیمپ کو بھی نشانہ بنایا ہے ۔ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ مغربی کنارے میں حج پر جانے والے فلسطینی عازمین کی گاڑی کو ٹکر مار دی۔ فلسطینی خبر رساں ادارے ’وفا‘ کے مطابق یہ واقعہ ہفتے کی صبح شمالی مغربی کنارے کے شہر جنین میں پیش آیا۔ وفا نے عینی شاہدین اور حکام کے حوالے سے بتایا کہ منی بس میں فلسطینی عازمین حاج سعودی عرب جانے کے لیے اردن کے راستے جا رہے تھے ، انہیں جان بوجھ کر ٹکر ماری گئی، جس سے بزرگ مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ جنین کے نائب گورنر منصور السعدی نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوجی گاڑی نے براہِ راست اس منی بس کو ٹکر ماری، جو گورنریٹ کمپاؤنڈ کے باہر کھڑی تھی۔