غزہ، 20 اکتوبر (یو این آئی) اسرائیلی فوج کے ہاتھوں چوبیس گھنٹے میں مزید 45 فلسطینی شہید ہوگئے ، غزہ میں خون ریزی کے بعد اسرائیل نے جنگ بندی دوبارہ نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔ غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سیزفائر کے باوجود اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں جس کے نتیجے میں 97 فلسطینی شہید اور 230 زخمی ہوچکے ہیں۔ قطری میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں 120 راکٹ حملے کیے ہیں، صیہونی فوج نے حماس کے نام پر شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا۔ خان یونس کی خیمہ بستیوں اور نصیرات کیمپ پر شدید بمباری کی گئی۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل جنگ دوبارہ شروع کرنے کے بہانے تلاش کر رہا ہے ۔ دوسری جانب حماس کا ایک وفد حماس کے سینئر عہدیدار خلیل الحیا کی سربراہی میں مصر کے دارالحکومت پہنچ گیا ہے ۔ تحریک نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس گروپ کا مقصد ثالثوں، فلسطینی دھڑوں اور فورسز کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کی پیروی کرنا ہے ۔ اسرائیل نے زور دیا تھا کہ حماس تمام 28 ہلاک شدہ یرغمالیوں کی باقیات واپس کرے اور کہا تھا کہ غزہ اور مصر کے درمیان رفح کی سرحدی گزرگاہ مزید اطلاع تک بند رہے گی۔ حماس کے مسلح ونگ نے اس سے قبل کہا تھا کہ اس نے ایک اور مغوی کی لاش تلاش کی ہے اور حالات مناسب رہے تو اسے اسرائیل کے حوالے کر دیا جائیگا ۔ گروپ نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے کوئی بھی تشویش مغویوں کی باقیات کی تلاش کی کارروائیوں میں رکاوٹ بنے گی۔ حماس کو اسرائیل کی طرف سے واپس کی گئی لاشوں کی شناخت کیلئے ڈی این اے ٹیسٹنگ ڈیوائس کی ضرورت ہے۔ حماس نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے واپس کیے گئے 150 فلسطینیوں کی لاشوں میں تشدد کے نشانات ہیں، جو کہ انسانیت کے خلاف جنگی جرم ہے ۔