تل ابیب، 3 ستمبر (یو این آئی) اسرائیلی مظاہرین نے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے گھر کے قریب کنٹینروں اور ٹائروں کو نذرآتش کردیا اور غزہ کے محصور فلسطینی علاقوں میں صہیونی قیدیوں کی رہائی کیلئے سمجھوتا کرنے کا مطالبہ کیا۔ اسرائیلی پولیس نے بتایا کہ آتشزدگی سے رحافیا اور جفعات رام کے علاقوں میں متعدد گاڑیوں کو نقصان ہوا، جبکہ کچھ رہائشیوں کو قریبی عمارتوں سے نکالنا پڑا، تاہم کوئی زخمی نہیں ہوا۔ رپورٹ میں اسرائیلی ٹی وی چینل 12 کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا کہ متعدد مظاہرین نے شہر میں نیشنل لائبریری کی چھت پر بھی دھرنا دیا تاکہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا جا سکے ، جبکہ پولیس نے انہیں منشتر کرنے کیلئے کارروائی کی۔ مظاہرین کی گاڑیوں کا قافلہ لطرون کے چوراہے پر جمع ہوا اور بیت المقدس کی جانب روانہ ہوئے ، اس دوران جنگ بندی اور اسرائیلی قیدیوں کی واپسی کیلئے نعرے لگائے گئے۔ یہ مظاہرہ غزہ میں قیدیوں کے حقوق کے مدافعین کی جانب سے منظم کیا گیا تھا، جسے ‘یوم اضطراب’ کہا جاتا ہے ، جس کا مقصد غزہ میں جنگ بندی کیلئے دباؤ ڈالنا ہے تاکہ ایک ایسا معاہدہ طے پاسکے ، جس کے نتیجے میں تمام قیدیوں کی واپسی یقینی ہو۔ واضح رہے کہ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں کم از کم 63 ہزار 746 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 61 ہزار 245 زخمی ہو چکے ہیں۔