تل ابیب،13 اگست (یو این آئی) اسرائیلی وزیراعظم نے ایرانی عوام کو ایک شر انگیز پیشکش کی ہے ۔غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجامننیتن یاہو نے منگل کو ایک ویڈیو پیغام میں ایرانی عوام سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے ان پر زور دیا کہ وہ تہران میں قیادت کے خلاف بغاوت کریں۔گزشتہ دنوں ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے خبردار کیا ہے کہ اکتوبر تک ملک کے ڈیم خشک ہونے کا خدشہ ہے جس کے اسرائیلی وزیراعظم نے ایرانی عوام کو ایک شر انگیز پیشکش کی اور کہا کہ ایران اس وقت صدی کی بدترین خشک سالی کی لپیٹ میں ہے ۔ نیتن یاہو نے سوشل میڈیا پر براہِ راست ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے ان سے اپنی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی، نیتن یاہو نے کہا کہ تہران کی قیادت نے عوام کے بجائے اربوں ڈالر حماس، حزب اللہ اور حوثیوں پر خرچ کیے ۔انہوں نے کہا کہ ‘جب تم آزاد ہو جاؤ گے تو اسرائیل کے پانی کے ماہرین جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ہر ایرانی شہر میں آئیں گے ، پانی کو صاف کرنے اور ڈی سیلینیشن کے منصوبے لگائیں گے ۔نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیل دنیا میں سب سے زیادہ پانی ری سائیکل کرنے والا ملک ہے اور یہ علم ہم ایران کے ساتھ بانٹ سکتے ہیں، لیکن اس کے لیے آزادی ضروری ہے ۔
اسرائیلی اقدامات’دفاع‘ کے قابل نہیں: البانیز
کینبرا : 13 اگست (ایجنسیز ) آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم انتھونی البانیز نے چہارشنبہ کے روزجاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں لوگ بھوک اور موت کا سامنا کر رہے ہیں اور یہ “ہرگز قابلِ قبول نہیں” ہے۔اے بی سی کے لئے انٹرویو میں البانیز نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ اسرائیلی اقدامات اس قابل نہیں ہیں کہ ان کا “دفاع” کیا جا سکے۔انہوں نے کہا ہے کہ مارچ میں اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ وہ امداد کی ناکہ بندی کرے گا اور آج ہم اس کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ اس وقت غزہ ایک انسانی المیے سے گزر رہا ہے۔اس سوال کے جواب میں کہ کیا اسرائیل کا ‘قصداً’ پیدا کردہ ‘قحط ‘جنگی جرم ہے؟’’ البانیز نے کہا ہے کہ “یہ صورتحال کسی بھی صورت میں بین الاقوامی قانون سے مطابقت نہیں رکھتی”۔