لندن : افریقی ملک ایتھوپیا سے تعلق رکھنے والے ایک 79 سالہ اسرائیلی جسے گذشتہ ہفتے سے ایتھوپیا میں اغوا کیا گیا تھا نے کل اپنے اہل خانہ کو ایک آڈیو پیغام بھیجا ہے جس میں ان سے مدد کی درخواست کی ہے۔ آڈیو پیغام میں اس کا کہنا ہے کہ میری مدد کریں،میں جنگل کے بیچ میں ہوں۔ موسلا دھار بارش ہو رہی ہے، میں اتوار کو پہنچنے والا تھا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ میں یہیں رہوں گا اور میں اپنے دشمنوں سے بھی یہ خواہش نہیں رکھتا۔ اس کا یہ پیغام اسرائیلی ریڈیو ’کے اے این‘ پر بھی نشرکیا گیا ہے۔کے اے این نے مزید کہا کہ اغوا کاروں نے اس کے خاندان کو اس کی دو تصویریں بھی جاری کی ہیں۔ پہلی تصویر میں وہ اپنے اغوا کے دن کھڑا ہے اسے ہتھکڑیاں لگائی گئی ہیں۔دوسری تصویر میں جو کل لی گئی تھی۔ اس کے ساتھ اس کی رہائی کے لیے 500,000 ایتھوپیائی بیر تاوان کا مطالبہ کیا گیا ہے جو امریکی کرنسی میں 9000 ڈالر کے برابر ہے۔ مغویٰ ایتھوپیا کا بھی شہری ہے اور وہ ا ایتھوپیا میں اپنے رشتہ داروں سے ملنے کے لیے سفر پر تھا جب اسے اغوا کیا گیا۔دوسری طرف اسرائیلی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسے اپنے شہری کے ایتھوپیا کے دارالحکومت گوندار میں اس کے اغوا کا ہے اور وہ معاملے کے حل کے لیے انٹرپول کے ساتھ رابطے میں ہے۔ایتھوپیا میں اسرائیلی قونصل جنرل نے پولیس اور مقامی سکیورٹی حکام سے بھی رابطہ کیا تاکہ مغوی شہری کی بازیابی ممکن بنائی جا سکے۔
