ریاض: سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ اور مشرقی یروشلم میں ہونے والی کشیدگی میں اضافے کو روکنا ہوگا۔میڈیا کے مطابق ایک انٹرویومیں شہزادہ فیصل بن فرحان نے فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ’فلسطین پر سعودی عرب کا موقف واضح ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’اس مسئلے کے حل کے لیے عرب امن اقدام کے تحت 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک فلسطینی ریاست ہو جس کا دارالحکومت مشرقی یروشلم ہو۔‘شہزادہ فیصل بن فرحان نے اس سے قبل کہا تھا کہ ’اسرائیل کی غزہ پر بمباری انتہا پسندی کو ہوا دے رہی ہے اور فلسطینی علاقے میں’عسکریت پسندوں کو طاقت ور‘ بنا رہی ہے۔‘وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے تمام فریقوں سے کشیدگی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔اسرائیل غزہ کشیدگی میں فضائی حملوں اور راکٹ فائر کیے جانے سے دونوں جانب اموات کا دعویٰ کیا گیا۔العربیہ سے بات کرتے ہوئے شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ ’یمن کے بحران کے سیاسی حل کے لیے سعودی عرب پرعزم ہے۔‘ تاہم انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پیشرفت نہ ہونے کی وجہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کا تعاون نہ کرنا ہے۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ حوثی یمن کے مفادات کو ’علاقائی فریقوں‘ کے مفادات پر ترجیح دیں گے۔