دبئی۔ متحدہ عرب امارات کے سینئر عہدیداروں نے افتتاحی وفد تل ابیب پہنچنے کے بعد اسرائیل کے ساتھ غیرمعمولی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔خطے میں خانگی شعبے کے منصوبوں کو فروغ دینے کے لئے امریکہ کے ساتھ مل کر 3 بلین ڈالر کے سرمایہ کاری فنڈ کے لئے بھی منصوبوں کا اعلان کیا گیا۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجا من نیتن یاہو نے ایک روزہ اجلاس کے افتتاحی موقع پر کہا آج ہم تاریخ کو اس انداز میں تشکیل دے رہے ہیں جو نسلوں تک قائم رہے گی۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ایسے اعلی سطحی وفد کے دورے سے ہمارے عوام ، خطے اور پوری دنیا کو دوستانہ ،پرامن اورمعمول کے تبادلے ہونے کا فائدہ ملے گا۔متحدہ عرب امارات کے وفد کی قیادت وزیر برائے اقتصادیات عبد اللہ بن توق المری اور وزیر مملکت برائے امور مالی عبید حمید التائیر نے کی۔ابوظہبی سے بین گوریون ایرپورٹ کے لئے تل ابیب کے قریب اتحاد ایر ویز کی پرواز میں امریکی ٹریڑری سکریٹری اسٹیون منوچن اور دیگر امریکی عہدیدار بھی ان کے ہمراہ تھے۔منچن نے اس دورے کو ایک تاریخی موقع قراردیا۔ انہوں نے کہا زیادہ تر معاشی خوشحالی کے ساتھ ہی سلامتی مضبوط تر ہوتی ہے۔منوچن نے کہا متحدہ عرب امارات امریکہ اور اسرائیل خطے میں خطرات اور مواقع کے بارے میں یکساں نظریہ رکھتے ہیں۔عہدیداروں نے ایک معاہدے پر دستخط کیے جس سے ان کے شہریوں کو دونوں ممالک کے مابین ویزا کے بغیر سفر کی اجازت دی جاسکتی ہے ، جو عرب دنیا میں پہلا ملک ہے۔ اسرائیل کے مصر اور اردن کے ساتھ امن معاہدے ہیں لیکن سفر کے لئے ویزا درکار ہیں۔اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے سرمایہ کاری کے تحفظ اور سائنس اور ٹکنالوجی کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے اور ایک سیول ایوی ایشن معاہدہ نے دونوں ممالک کے مابین ہفتے میں 28 پروازوں کو اجازت دی۔