اسرائیل اور امریکہ کو ’جارح‘ قرار دیا جائے: ایران

   

تہران ۔ 30 جون (ایجنسیز) تہران نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حالیہ جنگ کے آغاز کے لیے اسرائیل اور امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرائے۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر امریکہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنا چاہتا ہے تو اسے مزید کسی حملے کو مسترد کرنا ہو گا۔ ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ حالیہ 12 روزہ جنگ کے لیے امریکہ اور اسرائیل کو جارح قرار دیا جائے۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش اور سلامتی کونسل کے صدر کیرولین روڈریگس برکیٹ کو لکھے گئے ایک خط میں یہ درخواست کی ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل اور اس کے اہم اتحادی امریکہ کو جارحیت کا آغاز کرنے والوں کے طور پر تسلیم کرے اور ہرجانہ و معاوضے کی ادائیگی سمیت ان کی ذمہ داری بھی مقرر کرے۔ عراقچی نے مزید کہا کہ جارحیت کی کارروائیوں کو برداشت کرنا اقوام متحدہ کے نظام کی ساکھ کو سنجیدگی سے مجروح کرتا ہے اور ہمارے خطہ کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کے بین الاقوامی تعلقات کے مستقبل میں لاقانونیت کو جنم دیتا ہے۔ واضح رہے کہ اسرائیل اور امریکہ نے ایران کو نیوکلیر ہتھیار بنانے سے روکنے کے لیے اس پر اپنے حملوں کو ضروری قرار دیتے ہوئے اسے درست قرار دیا تھا، جبکہ ایران کا موقف ہے کہ اس کا نیوکلیر پروگرام صرف سویلین مقاصد کے لیے ہے۔