اسرائیل ایک کینسر ہے: شمالی کوریا

   

پیانگ یانگ : شمالی کوریا نے ایران پر اسرائیلی فوجی جارحیت کی مذمت کی، اسے “انسانیت سوز جرم” قرار دیا اور خبردار کیا ہے کہ یہ جارحیت پہلے سے ہی غیر مستحکم ‘مشرق وسطیٰ’ میں ایک وسیع جنگ کو جنم دے سکتی ہے۔شمالی کوریا خبر ایجنسی ‘ کے سی این اے ‘کی شائع کردہ خبر کے مطابق شمالی کوریا وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہیکہ پیانگ یانگ انتظامیہ نے ایران کے شہری، جوہری اور انرجی مقامات پر اسرائیلی فوجی حملوں پر “شدید تشویش” کا اظہار کیا اور “اس کی سخت مذمت” کی ہے۔ترجمان نے کہا ہیکہ اسرائیلی حملوں میں شہریوں کی ہلاکت “انسانیت کے خلاف ناقابل معافی جرم” ہے۔ تل ابیب “ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی” کر رہا ہے جو خطے میں “ایک نئی اور بھرپور جنگ” کے خطرے کو بڑھا رہی ہے۔شمالی کوریا نے امریکہ اور یورپی ممالک کو مزید مداخلت نہ کرنے کی بھی تنبیہ کی ہے۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ “دنیا کے سامنے موجود یہ سنگین صورتحال واضح طور پر ثابت کرتی ہے کہ اسرائیل، جو امریکہ اور مغرب کی حمایت و سرپرستی میں ہے، مشرق وسطیٰ کے امن کے لیے ایک سرطان بن گیا ہے اور عالمی امن و سلامتی کو تباہ کرنے کا سب سے بڑا مجرم ہے”۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ “بین الاقوامی برادری بغور دیکھ رہی ہے کہ امریکہ اور مغربی قوتیں جنگ کو ہوا دے رہی ہیں اور اس صورتحال سے متاثر ملک ” ایران”کے جائز حّقِ خودمختاری اور حّقِ دفاع کے استعمال پر اعتراض کر رہی ہیں”۔شمالی کوریا کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہیکہ ایران کے لئے میرے “صبر کا پیمانہ لبریزہو چکا ہے”۔شمالی کوریا نے واشنگٹن کو خبردار کیا ہیکہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات “مشرق وسطیٰ کی صورتحال کو ایک بے قابو تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں”۔واضح رہے کہ ٹرمپ نے ایران کے بارے میں مذکورہ بیان ، ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کی طرف سے “غیر مشروط ہتھیار ڈالنے” کا امریکی مطالبہ مسترد کئے جانے کے بعد، جاری کیا تھا۔