اسرائیل سے دوستی کے بعد یو اے ای پر سائبر حملے

,

   

یہودی ملک کی فلسطینیوں پر ظلم و زیادتیاںبڑھ رہی ہیں ، معصوم شہریوں کو انصاف کے بغیر سزاء : سعودی پرنس

دوبئی : اسرائیل سے دوستی کے بعد متحدہ عرب امارات کئی گروپس کے نشانہ پر ہیں ۔ اس وقت وہ سائبر حملوں کا شکار ہورہا ہے ۔ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے باقاعدہ دوستی کرتے ہوئے کئی تجارتی معاہدے کئے ہیں ۔ ان معاہدوں کے بعد یو اے ای پر سائبر حملے کئے جارہے ہیں ۔ یو اے ای کے سائبر سکیورٹی سربراہ محمد حماد ال کویتی نے کہا کہ ان سائبر حملوں کا پتہ چلایا جارہا ہے ۔ دوبئی کے مالیاتی شعبوں کو نشانہ بناکر مارکٹ کو دھکا پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اس سلسلے میں مزید کوئی تفصیلات نہیں بتائی اور نہ ہی یہ بتایا کہ یہ سائبر حملے کہاں سے کئے جارہے ہیں اور حملوں کی نوعیت اور کامیابی سے متعلق انہوں نے وضاحت نہیں کی ۔ بتایا جاتا ہے کہ اسرائیل سے خلیجی ممالک کی دوستی کے بعد عالم اسلام میں ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ مسلم دنیا اسرائیل کو فلسطینیوں کے حوالے سے پسند نہیں کرتی ۔ اسرائیل نے مشرق وسطیٰ میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم کے ذریعہ فلسطینیوں کے جینے کا حق چھین لیا ہے ۔ اس سلسلے میں سعودی عرب کے شہزادہ ترکی الفیصل نے کہا کہ فلسطینی عوام اسرائیل کی زیادتیوں کا شکار ہورہے ہیں ۔ یہودی مملکت نے فلسطینیوں کو اذیت ناک کیمپوں میں محروس رکھا ہے ۔ بحرین میں سکیورٹی چوٹی کانفرنس کے دوران سعودی پرنس ترکی الفیصل نے کہا کہ فلسطینیوں کو ان کی ہی سرزمین پر بے یار و مددگار کرتے ہوئے اسرائیل نے سکیورٹی اصولوں کی دھجیاں اڑادی ہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کئی فلسطینیوں کو انصاف کے بغیر ہی سزاء دی جارہی ہے ۔ یہودی فوج فلسطینیوں کی آبادیوں کو نیست و نابود کرتے ہوئے وہاں پر یہودی آبادیاں قائم کررہی ہیں ۔ یہودی جو چاہے کرنا چاہتے ہیں ۔ وہ لوگ جسے ختم کرنا چاہتے ہیں اسے راستے سے ہٹادے رہے ہیں ۔ جن گھروں کو وہ برباد کرنا چاہتے ہیں اس پر عمل کرتے ہوئے قتل عام مچارہے ہیں ۔ پرنس ترکی نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ خلیج ممالک کی دوستی ایک مشروط سطح پر ہونی چاہئیے ۔ پرنس ترکی نے گزشتہ دو دہوں کے دوران سعودی انٹلیجنس کی قیادت کی ہے ۔