اسرائیل شام کی سرزمین پر تین اڈوں کی تعمیر کیلئے سرگرم

   

تل ابیب؍ دمشق: اسرائیلی فوج نے تقریباً دو ماہ قبل مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں میں شامی دیہاتوں کے ایک سلسلے کو گھیرے میں لے لیا۔اسرائیلی فوجیوں نے مقامی باشندوں کو یقین دلایا کہ ان کی موجودگی عارضی رہے گی، اور یہ کہ مقصد صرف ہتھیاروں کو قبضہ میں لینے اور صدر بشارالاسدکے اقتدار کے خاتمے کے بعد علاقے کو محفوظ بنانا تھا۔لیکن واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق مقامی رہائشیوں اور سیٹلائٹ تصاویر کے مطابق،شام میں آنے والی اسرائیلی فوجی گاڑیاں زیادہ مستقل موجودگی کا اشارہ دیتی ہیںسیٹلائٹ تصاویر میں جباتہ الخشب کے علاقے میں اسرائیلی اڈے پر نصف درجن سے زائد گاڑیاں دکھائی دے رہی ہیں، جن میں تقریباً ایک جیسی عمارت جنوب میں پانچ میل دور ہے۔دونوں کو گولان کی پہاڑیوں میں اترنے کیلئے نئی کچی سڑکوں سے جوڑا گیا ہے جس پر اسرائیل نے 1967ء کی جنگ میں قبضہ کیا تھا. یہ صاف کی گئی زمین کا ایک علاقہ ہے جس کے بارے میں جو ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کسی تیسرے اڈے کے آغاز کی طرح لگتا ہے جو چند میل آگے جنوب میں دیکھا جا سکتا ہے۔سیٹلائٹ تصاویر کا موازنہ جیسا کہ ذیل میں دکھایا گیا ہے 20 دسمبر اور 21 جنوری کو لی گئی تصاویر کی روشنی میں کیا گیا ہے۔ یہ تصاویر صرف ایک ماہ کے اندر حمیدیہ کے علاقے کے قریب ایک نئے اسرائیلی اڈے کی تعمیر کو ظاہر کرتی ہیں۔”وہ فوجی اڈے بنا رہے ہیں یہ کیسے عارضی ہو سکتا ہے؟” یہ الفاظ جباتہ الخشب کے میئر محمد مریود ن کے ہیں جس نے گاؤں کے کنارے پر ایک نئی فوجی چوکی بناتے ہوئے دیکھا۔ المریود نے وضاحت کی کہ اسرائیلی بلڈوزروں نے جباتہ الخشب کے قریب بستی کی چوکی کی تعمیر کیلئے گاؤں میں پھلوں کے درختوں اور قدرتی ذخیرے کے ایک حصے میں واقع دیگر درختوں کو تباہ کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “ہم نے انہیں بتایا کہ ہم کھیتی باڑی کو ایک پیشہ سمجھتے ہیں اور یہ پھل دار درخت ہماری روز مرہ کی ضرورت کا حصہ ہیں”۔دو نئے تعمیراتی مقامات جو کہ حال ہی میں شام کے علاقوں میں دیکھے گئے ہیں سے ایسا لگتا ہے کہ یہ فارورڈ آبزرویشن پوسٹیں ہیں، جو گولان کی پہاڑیوں کے اسرائیل کے زیر قبضہ حصے کے ڈھانچے اور انداز سے ملتی جلتی ہیں۔جبتہ الخشب کا اڈہ زیادہ ایڈوانس دکھتا ہے جبکہ جنوب میں اڈہ زیر تعمیر دکھائی دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلا اڈہ فوجیوں کیلئے بہتر مرئیت فراہم کرے گا، جبکہ دوسرا علاقے کے سڑکوں کے نیٹ ورک تک بہتر رسائی کو بہتر بنائے گا۔ تیسرا اڈہ جنوب میں خالی زمین کے علاقے پر بنایا گیا ہے۔
سیٹلائٹ امیجز میں قنیطرہ سے تقریباً 10 میل جنوب میں ایک نئی سڑک بھی دکھائی گئی، جو سرحدی لکیر سے لے کر کودانا گاؤں کے قریب ایک پہاڑی کی چوٹی تک پھیلی ہوئی ہے، جس سے اسرائیلی فورسز کو ایک نیا مشاہداتی مقام مہیا کیا گیا ہے۔قابل ذکر ہے کہ پچھلے سال دسمبر میں اسد حکومت کے خاتمے کے چند گھنٹوں بعد اسرائیلی ٹینکوں اور فورسز نے الفا لائن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے شام کے اندر پیش قدمی کی تھی۔