اسرائیل میں الجزیرہ کے دفاتر بند کرنے نیتن یاہو کابینہ کا فیصلہ

,

   

تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اتوار کے روز کہا کہ ان کی کابینہ نے متفقہ طور پر قطر کے زیر ملکیت نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مقامی دفاتر کو بند کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے جس سے چینل کے ساتھ اسرائیل کے طویل عرصے سے جاری تنازعہ میں اضافہ ہوا ہے۔نیتن یاہو کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق یہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہو گا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس میں اسرائیل میں چینل کے دفاتر کو بند کرنا، نشریاتی آلات کو ضبط کرنا، چینل کی رپورٹس کی نشریات کو روکنا اور اس کی ویب سائٹس کو بلاک کرنا سمیت دیگر اقدامات شامل ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے کہا کہ کابینہ کا فیصلہ اسرائیل کو ملک میں چیانل کوکام کرنے سے روکنے کی اجازت دیتا ہے۔ نیتن یاہو نے بیان میں کہا کہ فیصلہ کے مطابق 45 دنوں میں الجزیرہ کے میڈیا نمائندوں نے اسرائیل کی سلامتی کو نقصان پہنچایا اور فوجیوں کے خلاف اکسایا ہے۔ یہ اسرائیل سے حماس کے ترجمان کو ہٹانے کا وقت ہے۔ یہ غیر معمولی اقدام پہلی بار ہے جب اسرائیل نے کسی غیر ملکی میڈیا ادارے کو بند کیا ہے حالانکہ اس کی حکومت نے ماضی میں انفرادی رپورٹرز کے خلاف کارروائی کی ہے۔ نیتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ منظور کیے گئے ایک قانون کے تحت حکومت کسی غیر ملکی چیانل کے خلاف کارروائی کر سکتی ہے جسے ملک کو نقصان پہنچانے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ میڈیا کے مطابق اسرائیلی سیٹلائٹ اور کیبل پرووائیڈرز نے الجزیرہ چینل کی نشریات معطل کردی ہیں۔اسرائیلی سیٹلائٹ سروس کے مطابق اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر اسرائیل میں الجزیرہ کی نشریات روک دی گئی ہیں۔