اسرائیل میں سیاسی بحران ختم، نتن یاہو وزیر اعظم منتخب

,

   

تل ابیب ۔ 21 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اسرائیل میں گزشتہ ایک سال سے جاری سیاسی بحران کا خاتمہ ہو گیا ہے اور وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو اپنے حریف سابق فوجی سربراہ بینی گینز کے ساتھ اتحادی حکومت کے قیام کا معاہدہ کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق دونوں سیاسی رہنماؤں میں تین سال کے لیے معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت آئندہ 18 ماہ تک بن یامین نتن یاہو ہی وزیر اعظم رہیں گے جب کہ اکتوبر 2021 میں بینی گینز وزارت عظمی کا عہدہ سنبھال لیں گے۔بینی گینز بلیو اینڈ وائٹ پارٹی کے سربراہ ہیں جب کہ اس وقت پارلیمان کے اسپیکر کا عہدہ ان کے پاس ہے۔’اے ایف پی’ کی رپورٹ کے مطابق معاہدے سے وزیراعظم نتن یاہو پر لگے بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات میں مزید تاخیر ہو گی۔ وہ ان الزامات کی مسلسل تردید کرتے آئے ہیں۔واضح رہے کہ نتن یاہو اسرائیل کی تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک وزیراعظم رہنے والے والے سیاست دان ہیں۔ وہ 12 سال سے وزارت عظمیٰ کے عہدے پر موجود ہیں۔نتن یاہو کی دائیں بازو کی جماعت لیکوڈ پارٹی نے گزشتہ ایک سال میں تین بار عام انتخابات میں بینی گینز کی جماعت بلیو اینڈ وائٹ کا سامنا کیا تاہم دونوں جماعتوں میں کسی کو بھی حکومت سازی کے لیے درکار 120 رکنی ایوان میں 61 نشتیں حاصل نہ ہو سکیں۔گزشتہ ماہ کے آغاز میں اسرائیل میں ایک سال کے عرصے میں تیسری بار الیکشن ہوئے تھے۔ ان انتخابات میں کسی جماعت کو سادہ اکثریت نہ ملنے پر اندیشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ چوتھی بار بھی انتخابات ہو سکتے ہیں۔ تاہم کرونا وائرس کے باعث دونوں سیاسی حریف اتحادی حکومت کے قیام پر راضی ہوئے۔نتن یاہو نے معاہدے پر دستخط کے بعد ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ اسرائیل کی ریاست میں ہنگامی حالات میں قائم ایک قومی حکومت ایسے اقدامات کرے گی جس سے شہریوں کی زندگی اور معمولات کو محفوظ بنایا جا سکے۔دوسری جانب بینی گینز کا کہنا تھا کہ معاہدے سے اسرائیل میں چوتھی بار انتخابات سے محفوظ رہا جا سکے گا۔