چیف منسٹر کیرالا پنارائی وجین کا وزیراعظم مودی پر شدید طنز ‘ ڈی راجہ کی بھی تنقید
حیدرآباد۔ 5 اکٹوبر (ایجنسیز) چیف منسٹر کیرلا پنارائی وجین نے آر ایس ایس کو صیہونیوں کا ’’جڑواں بھائی‘‘ قرار دیا۔ وجین نے آر ایس ایس اور اسرائیل کے صیہونیوں کے درمیان موازنہ کیا۔ انہوں نے دونوں کو ’’جڑواں بھائی‘‘ کہا۔ یہ بیان وزیراعظم نریندر مودی کے آر ایس ایس کی صد سالہ تقریب میں شرکت کے بعد سامنے آیا۔ وزیراعظم مودی نے آر ایس ایس کی صد سالہ یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکہ جاری کیا۔ انہوں نے سنگھ پریوار کی قوم کیلئے خدمات کو تعریف کی۔ مودی نے آر ایس ایس کو لازوال قومی شعور کا مظہر بھی قرار دیا۔ چیف منسٹر کیرالا نے اس اقدام کو دستور کی سنگین توہین قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی تنظیم کو قانونی حیثیت دیتا ہے جو آزادی کی جدوجہد سے دور رہی۔ یہ تقسیم کاری کی سیاست کو بڑھاوا دیتی رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قومی اعزاز ہمارے حقیقی مجاہدین آزادی اور ان کے سکیولر اور متحد ہندوستان کے تصور پر راست حملہ کیا۔ اسی دوران کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے جنرل سیکریٹری ڈی راجہ نے بھی اس اقدام پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے کبھی آزادی کی تحریک میں حصہ ہی نہیں لیا۔ ڈی راجہ نے وزیراعظم مودی کو چیلنج کیا کہ وہ آزادی کی تحریک میں آر ایس ایس کے کردار کی وضاحت کریں۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ۔ لیننسٹ) لبریشن کے جنرل سیکریٹری دیپانکر بھٹا چاریہ نے کہا کہ یہ بدقسمتی ہے کہ گاندھی جینتی، آر ایس ایس کی صد سالہ تقریب کے سائے میں آئی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سردار پٹیل نے مہاتما گاندھی کے قتل میں رول ادا کرنے پر آر ایس ایس پر پابندی لگائی تھی۔ عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے بھی مودی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس نے 52 سال تک ہندوستان کے قومی پرچم کو نہیں لہرایا۔ سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ آر ایس ایس نے برطانوی راج کی تائید کی اور ہندوستانیوں کو برطانوی فوج میں شامل ہونے کی ترغیب دی تھی۔