اسرائیل میں قوم پرستوں کو مارچ کی اجازت، کشیدگی کا اندیشہ

   

مقبوضہ بیت المقدس: ایک دن قبل تشکیل پانے والی اسرائیل کی نئی حکومت نے دائیں بازو کے قوم پرستوں کو آج مقبوضہ بیت المقدس میں مارچ کی اجازت دے دی ۔ یہ مارچ غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کے حق میں کیا جائے گا۔حماس کی مخالفت اور رد عمل کے پیش نظر نتن یاہو حکومت نے ریلی گزشتہ ہفتے ملتوی کروا دی تھی۔ غیر قانونی اسرائیلی بستیوں کے حق میں ریلیوں کے سبب پہلے بھی حالات کشیدہ ہو چکے ہیں۔دریںاثناء اقوام متحدہ کے خصوصی سفیر ٹور وینس لینڈ نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی یہودیوں اور فلسطینیوں کے مابین کشیدگی ایک بار پھر بڑھ رہی ہے ، جس سے فرقہ وارانہ تشدد کا ایک نیا دور ہوسکتا ہے ۔مشرق وسطی کے امن عمل کے لئے اقوام متحدہ کے خصوصی کوآرڈی نیٹر نے پیر کو یہ بیان دیا۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ‘‘ایسے وقت میں جب اقوام متحدہ اور مصر جنگ بندی مستحکم کرنے کے کام میں سرگرم ہیں تب یروشلم میں پھر سے کشیدگی بڑھ رہی ہے ’’۔ انہوں نے تمام فریقوں سے مطالبہ کیا کہ وہ کسی بھی قسم کی پرتشدد سرگرمیوں سے باز رہیں۔مسٹر وینس لینڈ نے کہا‘‘میں تمام متعلقہ افراد سے اپیل کرتا ہوں کہ تنازع کے دوسرے دور کو پھوٹنے سے روکنے کے لئے ذمہ دارانہ انداز میں کام کریں‘‘۔