تل ابیب۔ 8 نومبر (یواین آئی) اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامننیتن یاہو کے دفتر کے مطابق جمعہ کے روز حماس کی جانب سے ریڈ کراس کے ذریعہ حوالے کی گئی نعش کی شناخت ’ییئور رودائف‘ کے طور پر کر لی گئی ہے ، جو ہلاک شدہ یا اغوا شدہ تھا۔ حماس نے بتایا تھا کہ یہ باقیات غزہ کے جنوبی شہر خان یونس سے ملی تھیں اور جنگ بندی معاہدہ کے تحت اسرائیل کے حوالے کی گئیں۔بعد ازاں نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ ایک تابوت جس میں ایک قیدی کی باقیات ہیں، اسے ریڈ کراس کے ذریعہ غزہ میں اسرائیلی افواج کے حوالے کیا گیا۔ اس کے بعد تابوت کو اسرائیل منتقل کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ حماس نے گذشتہ ماہ اسرائیل کے بیس زندہ قیدی واپس کیے تھے ، جو سات اکتوبر 2023 کے حملہ کے بعد غزہ میں زیر حراست تھے ۔ ان کے بدلے اسرائیل نے تقریباً دو ہزار فلسطینی قیدی رہا کیے ۔ گذشتہ ماہ 10 اکتوبر سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی نافذ ہے ۔اس معاہدہ میں مزید یہ بھی شامل تھا کہ 28 قیدیوں کی باقیات کے بدلے فلسطینی مسلح گروہوں کے 360 ارکان کی باقیات بھی واپس کی جائیں۔ اب تک کل 23 اسرائیلی قیدیوں کی نعشیں واپس کی جا چکی ہیں، جبکہ فلسطینیوں کی 285 باقیات بھی واپس کی گئی ہیں۔ تاہم غزہ میں صحافی حکام ابھی تک تمام باقیات کی شناخت کرنے میں کامیاب نہیں ہو پائے ہیں۔
