غزہ ۔ 28 اکٹوبر (ایجنسیز) غزہ کے علاقے میں اسرائیلی قیدیوں کی نعشوں کی تلاش جاری ہے، تاہم اسرائیلی ذرائع کے مطابق اسرائیل نے فیصلہ کیا ہے کہ اب حماس کے کارکنوں کو “بلیو لائن” کے اندر داخل ہو کر مغویوں کی باقیات تلاش کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔اس فیصلے کے بعد مزید اقدامات بھی کیے جائیں گے، جن کا اعلان سکیورٹی و سیاسی کابینہ کے اجلاس کے اختتام پر کیا جائے گا۔اس سے قبل مصری مشینری، بلڈوزر اور تلاش کے دستے غزہ کے وسطی علاقے النصیرات کیمپ میں داخل ہوئے تھے تاکہ ان اسرائیلی قیدیوں کی نعشوں کی تلاش میں مدد دے سکیں جنہیں حماس کی جانب سے حوالے کیا جانا تھا۔بعض علاقوں میں حماس کے فوجی ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ارکان کو ریڈ کراس کے کارکنوں کے ساتھ دیکھا گیا، جو اسرائیلی قیدیوں کی باقیات کے ممکنہ مقامات کی نشاندہی میں مصروف تھے۔پانچ متبادل آپشنز پر غوراسرائیلی سکیورٹی ماہرین کے مطابق اگر حماس باقی نعشیں حوالے نہیں کرتی تو حکومت پانچ متبادل پر غور کر رہی ہے، جن میں فیلڈ کنٹرول میں توسیع، عسکری کارروائی میں شدت، جنگ بندی کے خاتمے کا امکان، لاشوں کی بازیابی کے لیے خود کارروائی اور سفارتی دباؤ شامل ہیں۔غزہ میں قیدیوں کی باقیات نکالنے اور واپس کرنے کا عمل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹوں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے، جس کا نفاذ 10 اکتوبر سے شروع ہوا تھا۔