تل ابیب، 4 نومبر (یو این آئی) اسرائیل نے غزہ میں قتل و غارت کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے 5 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا، غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسے ریڈ کراس کے ذریعے اسرائیل سے 45 فلسطینیوں کی باقیات بھی ملی ہیں۔ اسرائیل نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے ایک نازک معاہدے کے حصے کے طور پر پانچ فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے ، جس سے غزہ میں چند خاندانوں کے لیے آخرکار راحت کا ایک نادر لمحہ میسر آیا ہے ۔ الجزیرہ نے اطلاع دی ہے کہ پیر کی شام کو آزاد کیے گئے پانچ افراد کو طبی معائنے کے لیے دیر البلح کے الاقصیٰ اسپتال لے جایا گیا جہاں ان کے رشتہ داروں کا ہجوم جمع ہوا۔
کچھ نے رہائی پانے والے قیدیوں کو گلے لگایا، جب کہ دیگر نے بے چینی سے اپنے لاپتہ رشتہ داروں کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ جنگ بندی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی فورسز نے نامعلوم فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا ہے ، ہزاروں فلسطینی ابھی بھی اسرائیل میں قید ہیں، جن میں سے اکثر کو بغیر کسی الزام کے حراست میں لیا گیا ہے جسے حقوق کے گروپ من مانی حراست کہتے ہیں۔ اس سے قبل پیر کو غزہ کی وزارت صحت نے کہا تھا کہ اسے انٹرنیشنل کمیٹی آف ریڈ کراس (آئی سی آر سی) کے ذریعے اسرائیل سے 45 فلسطینیوں کی باقیات ملی ہیں، جس سے جنگ بندی معاہدے کے تحت حوالے کی جانے والی لاشوں کی کل تعداد 270 ہو گئی ہے ۔ فرانزک ٹیموں نے اب تک 78 لاشوں کی شناخت کی ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ واپس کی گئی لاشوں میں سے بہت سوں پر تشدد اور بدسلوکی کے ثبوت موجود ہیں، کسی کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے ، کسی کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی تھی، کسی کا چہرہ مسخ کیا گیا تھا، اور یہ لاشیں شناختی ٹیگز کے بغیر واپس کی گئی ہیں۔