واشنگٹن : امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی پر قبضہ یا محاصرہ کرنا ایک ’بڑی غلطی ہو گی‘۔میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کل ایک انٹرویو کے دوران سوال پرکہ آیا وہ غزہ پر قبضے کی حمایت کریں گے؟انہوں نے بات جاری کرتے ہوئے کہا کہ حماس تمام فلسطینیوں کی نمائندگی نہیں کرتی۔دو ریاستی حل کیلئے دیرینہ امریکی مطالبے کو دہراتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ایک فلسطینی اتھارٹی کی ضرورت ہے۔امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور عسکریت پسند تنظیم حماس کے درمیان جنگ کے پھیلنے کا امکان ہے۔میڈیاکے مطابق اسرائیل نے آٹھ دن قبل حماس کے حملوں کے جواب میں غزہ پر بمباری شروع کر دی تھی۔ حماس کے حملوں میں تقریباً 1300 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے تھے جن میں زیادہ تعداد عام شہریوں کی تھی۔غزہ کے حکام کا کہنا ہے کہ دو ہزار 670 سے زیادہ فلسطینی اسرائیل کے حملوں میں شہید ہو چکے ہیں۔اسرائیل کی جانب سے زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد چھوٹے اور گنجان آباد علاقوں میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ نے خطے میں کشیدگی کو بڑھا دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس کشیدگی کے بڑھنے، شمال میں دوسرے محاذ کے کھولنے اور یقنیاً ایران کی شمولیت کا خطرہ موجود ہے۔ہفتہ کو امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے دوسرے بحری جہاز کی تعیناتی کا اعلان کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ ’کشیدگی کو آگے بڑھانے کی کوشش کرنے والے کسی بھی ریاستی یا غیرریاستی عناصر کو روکنے کے لیے یہ تعیناتی ہمارے عزم کی علامت ہے۔‘طیارہ بردار بحری جہاز ڈوائٹ آئزن ہاور مشرقی بحیرہ روم میں بڑے بحری جہاز جیرالڈ کے ساتھ ایک چھوٹے بحری بیڑے میں شامل ہو گا۔