اسرائیل کا ’وائٹ فاسفورس‘ گرا کر غزہ میں زمینی حملے کا تجربہ

   

ریاض : العربیہ؍الحدث کے مشیر برائے عسکری امور ریاض قہواجی نے ہفتہ کے روز ایک وضاحت میں کہا ہے کہ رات کو غزہ میں جو کچھ ہوا وہ اسرائیلی فوج کی یونٹوں کی طرف سے ایک ’ٹیسٹ‘ تھا۔ وہ غزہ میں زمینی کارروائی سے قبل کچھ تجربات کرنا چاہتے ہیں تاکہ حماس کے زیر زمین ٹھکانوں کو تباہ کیا جا سکے۔قہواجی کے مطابق اس تجربے کا مقصد سرنگوں تک پہنچنا ہے، جہاں فوجی کمانڈ کے مراکز، میزائل اور جارحانہ ہتھیار موجود ہیں۔دریں اثناء حماس نے ہفتہ کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں اس کے جنگجو اسرائیلی فوج کے فضائی اور زمینی حملوں میں توسیع کے بعد ”مکمل طاقت” کے ساتھ اسرائیل کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔حماس نے کہا کہ ”القسام بریگیڈ اور دیگر تمام مزاحمتی دھڑے دراندازیوں کا مقابلہ کرنے اور اسے ناکام بنانے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔” انہوں نے زور دے کر کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کوئی فوجی کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے۔حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے جمعہ کو رات دیر گئے اطلاع دی کہ اس کے جنگجوؤں کی اسرائیلی فوج کے ساتھ شمال مشرقی غزہ کے قصبے بیت حنون اور وسطی پٹی میں بریج میں جھڑپیں ہوئی ہیں۔