اسرائیل کو ہتھیارکی فراہمی ،امریکی محکمہ خارجہ کا اعلیٰ افسر مستعفی

   

امریکی حکومت کئی دہائیوں سے جو غلطیاں کرتی آرہی ہے وہ آج پھر دہرا رہی ہے
واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے اعلیٰ عہدیدار نے اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کرنے پر احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ میں سیاسی و فوجی امور کے ڈائریکٹر جوش پال نے اپنے استعفیٰ میں لکھا ہے کہ ان کے لئے امریکی حکومت کی اسرائیل کو مسلسل فوجی امداد کی فراہمی کی پالیسی سے اتفاق کرنا ممکن نہیں۔نیویارک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں پال نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کو اپنے دشمنوں کی نسلوں کو مارنے کی کھلی چھوٹ دینے سے دشمنوں کی ایک نئی نسل تیار ہوجائے گی جو بالآخر امریکہ کے مفاد میں نہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت گزشتہ کئی دہائیوں سے جو غلطیاں کرتی آرہی ہے وہ آج انہیں پھر دہرا رہی ہے لہذا وہ اس عمل کا مزید حصہ بننے سے انکار کرتے ہیں۔جو ش پال 11 سال سے امریکہ کی جانب سے اپنے اتحادی ممالک کو ہتھیاروں کی فراہمی کے شعبے سے منسلک تھے۔انہوں نے کہا کہ و ہ مشرق وسطیٰ میں تنازعہ کے ایک فریق کو ہتھیار فراہم کرنے کی حمایت نہیں کر سکتے۔ ہماری ذمہ داری تھی کہ ہم انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے لیکن ہم ایسا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔