اسرائیل کیخلاف انتقام کی دھمکیاں‘ حالات کشیدہ

   

غزہ : تہران میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ھنیہ اور بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں حزب اللہ کے عسکری رہنما فواد شکر کے قتل کے بعد مشرق وسطیٰ میں تنازعات کے دائرہ کار کے وسیع ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔اسرائیل کے خلاف انتقام کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ اسی دوران اسرائیل میں داخلی سکیورٹی سروس شن بیت کی طرف سے بیان جاری کیا گیا ہے ۔ اس بیان میں وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزرا کو غیر محفوظ مقامات پر موجود نہ ہونے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔العربیہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعہ کے روز اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی بحریہ نے گزشتہ چند دنوں میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایل آر اے ڈی انٹرسیپشن سسٹم کا تجربہ کامیابی سے مکمل کر لیا ہے ۔ یہ سسٹم کروز میزائل سمیت متعدد خطرات کو دور کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ایرانی پاسداران انقلاب نے چہارشنبہ31 جولائی کو اسماعیل ھنیہ کو ان کے محافظ سمیت تہران میں ان کی رہائش گاہ پر قتل کئے جانے کا اعلان کیا۔ ھنیہ اصلاح پسند ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے موقع پر تہران میں موجود تھے ۔ایرانی میڈیا کے مطابق اسماعیل ھنیہ شمالی تہران میں سابق فوجیوں کے لیے مخصوص کردہ رہائش گاہوں میں سے ایک میں موجود تھے جب صبح دو بجے [ گرینچ کے معیاری وقت ساڑھے آٹھ بجے ] پر انہیں ایک میزائل سے ہلاک کیا گیا۔تاہم امریکی اخبار ’’نیویارک ٹائمز‘‘نے آٹھ اہلکاروں، جن میں دو ایرانی بھی شامل تھے کے حوالے سے ملنی والی معلومات میں دعوی کیا تھا کہ ھنیہ کا قتل ایک دھماکہ خیز ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جو تہران کے گیسٹ ہاؤس میں خفیہ طور پر دو ماہ قبل ہی سمگل کر لی گئی تھی۔