اسرائیل کیخلاف جنوبی افریقہ کو یوروپی پارلیمنٹ کی حمایت کا مطالبہ

,

   

اسرائیل نے بے تحاشہ اشتعال انگیزی کی ، ہزاروںشہریوں کی ہلاکت ، اسرائیلی عوام برہم

برسلز : یورپی پارلیمانی نمائندوں نے اسرائیل پر نسل کشی کا الزام لگانے والے جنوبی افریقہ کی حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔یورپی پارلیمنٹ کی جنرل اسمبلی میں غزہ کے حوالے سے خصوصی نشست کے دوران، یورپی یونین سے جنوبی افریقہ کی جانب سے بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے خلاف دائر کردہ ’’نسل کشی‘‘کے مقدمے کی حمایت کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔آئرش پارلیمانی ممبرکلیئر ڈیلی نے اس نشست سے اپنی تقریر میں کہا کہ اسرائیلی حکومت کوغزہ میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکت اور مسلسل بمباری کے باوجود اسرائیل عوام کے سامنے ناکامی ہوئی ہے اور اس نے علاقائی جھڑپیں چھیڑنے کے لیے “اشتعال انگیز” اقدامات کا سہارا لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یورپی عوام، فلسطین اور جنوبی افریقہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔گرین گروپ کے رکن سیاران کوفے نے بھی اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور ان کی حکومت کو بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیوں کی قیمت چکانی ہو گی۔فن لینڈ کی رکن ہیدی نے کہا کہ یورپی یونین کو جنوبی افریقہ کی طرف سے عدالت میں دائر مقدمے کی حمایت کرنی چاہیے۔فرانسیسی ممبرمینن اوبری نے بھی کہاکہ ہمیں جنوبی افریقہ کی حمایت کرنی چاہیے کیونکہ اس نے عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے۔ ہمیں اسرائیل کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے کو بھی معطل کرنا چاہیے اور اسرائیل کو اپنے ہتھیاروں کی برآمدات کو روکنا چاہیے۔ ہمیں جرائم میں ملوث ہونے کے عمل سے کنارہ کشی اختیار کر لینی چاہیے۔یونانی ممبر کوستاس پاپا داکیس نے بھی جنوبی افریقہ کی طرف سے عالمی عدالت ِ انصاف میں اسرائیل کے خلاف دائر کردہ “نسل کشی” کے مقدمے کی حمایت کا اظہار کیا۔سویڈش رکن عبیر السحلانی نے بھی نشاندہی کی کہ غزہ میں ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر بچے تھے۔