اسرائیل کی حمایت : امیزون کا فلسطینی ملازم برطرف

   

واشنگٹن، 15 اکتوبر(یو این آئی) عالمی ای کامرس اور ٹیکنالوجی کمپنی ایمازون نے فلسطینی سافٹ ویئر انجینئر کو برخاست کردیا ہے ۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطینی انجینئر، احمد شہریور نے کمپنی کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات اور دفاعی سطح پر کام کرنے والے کلاؤڈ معاہدہ پر احتجاج کیا تھا۔ 29 سالہ فلسطینی انجینئر احمد شہریور کو پہلے کمپنی کے اندرونی چینلز پر اسرائیل کے ساتھ شراکت پر تنقید کرنے پر معطل کیا گیا تھا، بعدازاں انہوں نے سیئاٹل کے امیزون ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاج ریکارڈ کروایا اور فلائرز بھی تقسیم کیے ۔ فلسطینی انجینئر کے مطابق امیزون گوگل کے ساتھ مل کر اسرائیلی حکومت اور فوجی اداروں کو کلاؤڈ سروسز فراہم کرنے والے پروجیکٹ ‘نیبس’ کا حصہ ہے جو کہ اسرائیلی فوجی اور انتظامی کارروائیوں کو ٹیکنالوجی مہیا کرتی ہے ۔ اس منصوبے کے تحت ایمازون اور گوگل اسرائیلی حکومت کو ڈیٹا اسٹوریج، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت کی خدمات دیں گے ۔ فلسطینی انجینئر کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی فوجی آپریشنز، نگرانی اور انتظامی کنٹرول کے لیے استعمال ہوسکتی ہے ۔ امیزون نے اپنے مؤقف میں کہا کہ احمدر شہریور کی سوشل میڈیا پوسٹس کمپنی کی پالیسیز کی خلاف ورزی کر رہی تھیں، برخاستگی سے قبل اِن کے کچھ پیغامات ‘دہشت پھیلانے یا دباؤ ڈالنے والے ‘ قرار دیے گئے تھے ۔ کمپنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ اپنے ملازمین کے درمیان امتیازی برتاؤ، ہراسگی یا دھمکی آمیز رویے کو برداشت نہیں کرتی۔ دوسری جانب احمد شہریور کے حامیوں نے اِن کی برخاستگی کو سیاسی مؤقف رکھنے کا نتیجہ قرار دیا ہے ، ایمازون کے متعدد کارکن تنظیموں نے اس برطرفی کو اظہارِ رائے دبانے کی روِش قرار دیا ہے ۔