اسرائیل کی 27 اسکولوں میں فلسطینی طلباء کے داخلہ پر عارضی پابندی

   

تل ابیب : اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں 27 اسکولوں میں اساتذہ اور طلباء کو داخل ہونے سے روک دیا۔ یاٹا ڈسٹرکٹ پولیس ڈپارٹمنٹ کے تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جبریل دبیبسہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی قوتوں نے ہیبرون کے جنوب میں دیہاتوں اور رہائشی علاقوں کے تمام داخلی راستے بند کر دیے۔ اس طرح انہوں نے اساتذہ اور طلباء کو ان علاقوں کے 27ا سکولوں میں جانے سے روک دیا۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ان خطوں میں تعلیم میں خلل پڑ رہا ہے، دبیبسہ نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کا طرز عمل تعلیم کے حق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے ہیبرون کے جنوب میں کئی قصبوں پر چھاپے مارے اور کیمروں کی ریکارڈنگ ضبط کر لی۔ اسرائیلی حکام نے شہر الا خلیل مسجد حرم ابراہیم میں دو دن کے لیے مسلمانوں کے داخلہ پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ مسجد حرم ابراہیم کے منیجر کاکہنا ہے کہ قابض اسرائیلی حکام نے آج اور کل مسجد حرم ابراہیم کو سکوت تہوار کی وجہ سے بند کر دیا ہے۔ فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ تقسیم کے ایک حصہ کے طور پر اسرائیل مختلف تہواروں کے بہانے ابراہیم حرم کو مسلمانوں کے لیے سال میں 10 دن کے لیے بند کر کے اسے یہودی آباد کاروں کے لیے کھول دیتا ہے۔