واشنگٹن: 3 ڈسمبر ( ایجنسیز ) سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا کہ اسرائیل کو عالمی سطح پر عوامی تعلقات کے شعبے میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، خاص طور پر امریکی نوجوانوں پر اثر ڈالنے میں۔ یہ بیان انہوں نے نیو یارک میں ”اسرائیل ہیوم” کی جانب سے منعقدہ ایک تقریب کے دوران دیا۔ہیلری نے نشاندہی کی کہ غزہ میں قیدیوں کے بحران کا خاتمہ تنازعے کے اختتام کا مطلب نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ سات اکتوبر کو حماس کے جنوبی اسرائیل میں بستیوں پر حملوں کے فوراً بعد سوشل میڈیا نے واقعات کی شکل دینے میں مرکزی کردار ادا کیا۔براہِ راست تجزیے میںہیلری نے کہا کہ انہوں نے سابقہ اسرائیلی حکام کو پہلے بھی خبردار کیا تھا کہ اسرائیل کے پاس سب سے خراب عوامی تعلقات کا نظام موجود ہے۔ہیلری نے تصدیق کی کہ امریکی عوام کی رائے اسرائیل کے حق میں منفی متاثر ہوئی ہے، خاص طور پر امریکی یہودی نوجوانوں کے درمیان۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ آیا اسرائیل امریکہ یا ڈیموکریٹک پارٹی کی حمایت کھو سکتا ہے، تو ہیلری نے وضاحت کی کہ یہ تقسیم پارٹیوں کے درمیان نہیں، بلکہ پرانی اور نئی نسلوں کے درمیان ہے۔ہیلری نے نشاندہی کی کہ بہت سے امریکی نوجوان اپنی معلومات سوشل میڈیا سے حاصل کرتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ معلومات کے تیز اور ٹکڑوں میں بہاؤ کا مسئلہ کسی خاص سیاسی یا سماجی گروہ تک محدود نہیں، بلکہ یہ یہودی اور غیر یہودی دونوں نوجوانوں کو متاثر کرتا ہے۔