غزہ، یکم جولائی (یو این آئی) اسرائیل کی جانب سے غزہ کے نہتے شہریوں پر ظلم کا سلسلہ جاری ہے ، صہیونی فورسز نے تازہ حملوں کے دوران گھروں، اسکولوں، ہسپتالوں اور امدادی کیمپوں کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں مزید 85 فلسطینی شہید ہو گئے ۔قطری نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں بڑے پیمانے پر بمباری کر کے 85 فلسطینیوں کو شہید کر دیا، ان میں خوراک کے متلاشی شہری اور اسکولوں میں پناہ لینے والے خاندان شامل ہیں جبکہ ہسپتالوں میں حملوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوئے ۔آج صیہونی فوج نے حملوں میں 62 افراد کو غزہ سٹی اور اس کے شمال میں نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی نیوی نے غزہ سٹی کی بندرگاہ پر بھی حملہ کیا، اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں تقریبا 21 افراد شہید اور 30 زخمی ہوئے ، جس میں سے اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے ۔اسرائیلی فورسز نے شہر کے وسط میں قائم القصیٰ ہاسپٹل کے صحن کو بھی نشانہ بنایا، مذکورہ دواخانہ میں ہزاروں خاندان پناہ لیے ہوئے ہیں، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملے کے بعد ہسپتال میں افراتفری کا عالم ہے ، اور وہاں موجود افراد مزید حملوں سے بچنے کے لیے محفوظ پناہ گاہوں کی تلاش میں بھاگ رہے ہیں۔الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فورسز نے حملے سے قبل کوئی انتباہ جاری نہیں کیا جب کہ القصیٰ ہسپتال کو اس سے قبل بھی تقریبا 10 بار حملوں کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے ۔غزہ کے حکومتی میڈیا آفس نے اسرائیل کے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی صحت کے نظام کے خلاف ایک منظم جرم قرار دیا ہے ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے الاقصیٰ شہداء ہاسپٹل کی دیواروں کے اندر بے گھر افراد کے خیمے کو نشانہ بنایا، جس سے کئی افراد زخمی ہوئے اور مالی نقصان بھی ہوا ساتھ ہی درجنوں مریضوں کی زندگیاں براہ راست خطرے میں آ گئی ہیں۔اسرائیل گزشتہ 22 ماہ کے دوران غزہ میں متعدد بار ہسپتالوں کو فضائی حملوں کا نشانہ بنا چکا ہے ، انسانی حقوق کے گروپوں اور اقوام متحدہ کے ماہرین کے مطابق اسرائیل صحت کے نظام کو منظم طریقے سے تباہ کر رہا ہے ۔غزہ پٹی کے جنوب میں بھی امدادی کیمپوں کے اطراف میں اسرائیلی فورسز نے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا، خوارک کے حصول کے لیے متلاشی شہریوں پر اسرائیلی حملوں میں 15 شہری شہید ہو گئے ۔
غزہ کی جنگ اختتامی مراحل میں:اسرائیلی وزیر دفاع
تل ابیب، یکم جولائی (یو این آئی) اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہوچکی ہے ۔عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ہم اب غزہ میں آپریشن کے اختتام کے قریب ہیں، ان کا یہ بیان ایران کے خلاف اسرائیل کی مختصر جنگ کے اختتام کے ایک ہفتے بعد سامنے آیا۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ایک بار پھر اس تنازع میں اسرائیل کے مقاصد کی تصدیق کی، جن میں تمام قیدیوں کی رہائی اور حماس کی شکست شامل ہے ۔اسرائیلی حکام نے اشارہ دیا ہے کہ ٹرمپ کی انتظامیہ اور قطری ثالثی اس بات کے حوالے سے پُر امید ہیں کہ کسی معاہدے تک پہنچا جا سکتا ہے ، تاہم اسرائیل کو اب تک یہ بات سمجھ نہیں آ رہی کہ اس امید کی بنیاد کیا ہے ۔ اس بات کا انکشاف امریکی ویب سائٹ ایکسیوس نے کیا۔ با خبر ذرائع کے حوالے سے اسرائیلی اخباراسرائیل ہیوم کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں متعدد وزرا نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں جنگ کے مقاصد ابھی حاصل نہیں ہوئے ، اس لیے فوجی اور سیاسی دباؤ جاری رکھنا ضروری ہے ۔
اس کے علاوہ اجلاس میں اسرائیلی فوج کے سربراہ نے ایک جائزہ پیش کیا جس کے مطابق لڑائی اپنے آخری مراحل میں پہنچ چکی ہے ، جو آئندہ مرحلے سے متعلق اہم مباحثوں کی راہ ہموار کر رہی ہے ۔