نئی دہلی 21 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ’’اسلاموفوبیا‘‘ کے انسداد کے لئے کوششیں بڑھائیں۔ مسلم علماء و اسکالرس اور رہنماؤں کی جانب سے تحریر کردہ اس اپیل میں منظم اور اداروں تک کی سطح پر پائے جانے والے ’اسلاموفوبیا‘ کے انسداد کے لئے کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ مسودہ برطانوی اخبار ’’دی گارجین‘‘ میں شائع ہوا۔ اس میں تحریر ہے کہ نیوزی لینڈ میں قتل عام اسلام اور مسلمانوں سے نفرت کی وجہ سے ہوا۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ 15 مارچ کو دائیں بازو کے دہشت گرد نے دو مساجد پر حملہ کرتے ہوئے پچاس افراد کو ہلاک کردیا تھا۔ یہ نیوزی لینڈ میں رونما ہونے والا دہشت گردی کا سب سے بڑا واقعہ تھا۔ اس تناظر میں دنیا بھر میں مسلم ممالک اسلاموفوبیا کے انسداد کا مطالبہ کررہے ہیں۔ اس اپیل پر جرمنی، برطانیہ، امریکہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، عراق اور اردن سے تعلق رکھنے والے تقریباً 350 سے زائد مسلم رہنماؤں، علماء، اسکالرس اور دیگر سرکردہ شخصیات نے دستخط کئے۔ان لوگوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نفرت بڑھانے میں چند ’بے پرواہ سیاستداں‘ تعلیم کے شعبہ سے وابستہ افراد اور ذرائع ابلاغ کے کچھ ادارے بھی شامل ہیں۔